انسانی حقوق کے عالمی ادارے ’’انٹرنیشنل ہیومن فرینڈ شپ‘‘ نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی اور بڑھتی ہوئی اموات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے- ویانا میں تنظیم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ کے شہریوں کو تڑپا تڑپا کر ان کی زندگی ختم کررہا ہے- معاشی ناکہ بندی کے باعث ڈیڑھ ملین سے زائد لوگوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے- بچوں اور مریضوں کی حالت تشویشناک حدتک خراب ہے-
بین الاقوامی راہداریوں رفح اور عریش میں دونوں طرف پھنسے شہری مدد کے محتاج ہیں- بیان میں مصر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عریش راہداری میں پھنسے درجنوں فلسطینیوں کی مدد کرے- انسانی حقوق کے ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فلسطینی عوام کے مسائل کے حل کے لیے بروقت قدم نہ اٹھایا گیا تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں، جس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل اور عالمی برادری پر عائد ہوگی- بیان میں کہا گیا کہ اس وقت غزہ کے مفلوک الحال شہریوں کی بہبود کے لیے مصر مثبت اوراہم کردار ادا کرسکتا ہے- لہذا مصری حکام کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ان مسائل کے حل میں مدد فراہم کرے-
بین الاقوامی راہداریوں رفح اور عریش میں دونوں طرف پھنسے شہری مدد کے محتاج ہیں- بیان میں مصر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عریش راہداری میں پھنسے درجنوں فلسطینیوں کی مدد کرے- انسانی حقوق کے ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فلسطینی عوام کے مسائل کے حل کے لیے بروقت قدم نہ اٹھایا گیا تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں، جس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل اور عالمی برادری پر عائد ہوگی- بیان میں کہا گیا کہ اس وقت غزہ کے مفلوک الحال شہریوں کی بہبود کے لیے مصر مثبت اوراہم کردار ادا کرسکتا ہے- لہذا مصری حکام کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ان مسائل کے حل میں مدد فراہم کرے-