یکشنبه 04/می/2025

القدس میں 440 ریائشی یونٹوں کی تعمیر کے لئے کارروائی شروع

ہفتہ 5-جنوری-2008

اسرائیلی روزنامے ’’ہارٹز ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ کے شعبہ اراضی نے اشتہار کے ذریعے تعمیرات کے لئے پیش کشیں طلب کی ہیں تاکہ 1967ء میں جن فلسطینی علاقوں پر قبضہ کیاتھا وہاں 440نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر لیزپر کی جاسکے- اس پیش کش کاا شتہار اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ کی جانب سے اسرائیلی وزیرتعمیرات زیوبوئم کے نام بھیجے گئے خط کے بعد منظر عام پرآگیا – اسرائیلی وزیراعظم نے اس خط میں تحریر کیاتھا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی حصے میں تعمیرات کے سلسلے کو خود کار نہ سمجھا جائے –
اپریل 2005ء میں نئی تعمیراتی سکیم کی حتمی منظوری دی گئی تھی- اخبار کے مطابق اس کے لئے پیش کشیں ایک ہفتہ قبل طلب کی گئی تھیں- جن علاقوں پر رہائشی بستیاں تعمیر کی جائیں گی یہ سربحر اور جبل مکبر کے دیہاتوں پر مشتمل ہے اور مقبوضہ بیت المقدس کی میونسپل حدود میں شامل ہیں – یہ علاقہ 1973ء میں فلسطینیوں سے چھینا گیاتھا- اسرائیلی وزیرحائم رامون کا کہناہے کہ اس علاقے کے انتہائی دور دراز کے علاقے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ حتمی مذاکرات میں فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کردیئے جائیں گے –
مذکورہ اخباری رپورٹ کے مطابق اولمرٹ نے مبینہ طور پر اپنے وزیر دفاع ایہودباراک ،وزیر تعمیرات زیوبوئم اور وزیر زراعت شالوم سم ہون کو خط بھیجا ہے کہ مغربی کنارے میں کسی قسم کی بھی تعمیرات ان کی اور وزیر دفاع کی منظوری کے بغیر شروع نہ کی جائیں – تالپیوٹ کے علاقے میں 440 یونٹوں کی تعمیر کے لئے پیش کشوں کی طلبی کے حوالے سے اولمرٹ کے دفتر نے تصدیق کی کہ بوئم کو لکھے گئے خط میں مقبوضہ بیت المقدس میں تعمیرات کی ممانعت شامل نہیں ہے-

مختصر لنک:

کاپی