فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکورٹی فورسز نے فتح کے عسکری ونگ شہداء اقصی بریگیڈ کے مسلح اہلکاروں کو غیر مسلح کرنے کا کام شروع کیا ہے-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا نے غرب اردن کے شہر نابلس میں اقصی بریگیڈ کے ایک دستے سے ہتھیار واپس لیے جبکہ شہر بھر میں اقصی بریگیڈ اراکین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے ہتھیار فلسطینی سیکورٹی حکام کے حوالے کردیں- رپورٹ کے مطابق اقصی بریگیڈ کے کئی اراکین نے غیر مسلح ہونے سے انکار کردیا تھا اور اسرائیل کی جانب سے عام معافی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف مسلح جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا-
فلسطینی سیکورٹی حکام فتح کے منحرف اراکین اور اقصی بریگیڈ کے مسلح اہلکاروں سے کامیابی کے ساتھ اسلحہ واپس لے رہے ہیں- دوسری جانب فتح کے عسکری ونگ کے بعض اراکین نے اسرائیل کی جانب سے عام معافی کی پیشکش کو دھوکہ دہی پر مبنی سازش قرار دیا ہے-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا نے غرب اردن کے شہر نابلس میں اقصی بریگیڈ کے ایک دستے سے ہتھیار واپس لیے جبکہ شہر بھر میں اقصی بریگیڈ اراکین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے ہتھیار فلسطینی سیکورٹی حکام کے حوالے کردیں- رپورٹ کے مطابق اقصی بریگیڈ کے کئی اراکین نے غیر مسلح ہونے سے انکار کردیا تھا اور اسرائیل کی جانب سے عام معافی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف مسلح جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا-
فلسطینی سیکورٹی حکام فتح کے منحرف اراکین اور اقصی بریگیڈ کے مسلح اہلکاروں سے کامیابی کے ساتھ اسلحہ واپس لے رہے ہیں- دوسری جانب فتح کے عسکری ونگ کے بعض اراکین نے اسرائیل کی جانب سے عام معافی کی پیشکش کو دھوکہ دہی پر مبنی سازش قرار دیا ہے-