انتہاء پسند یہودی تنظیم ’’شاس‘‘ کی دھمکیوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ فلسطینیوں سے مذاکرات میں مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے کو آخری مرحلے تک ملتوی کرنے کے خواہاں ہیں جبکہ بیت المقدس فلسطین اسرائیل تنازعہ کا بنیادی مسئلہ ہے-
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ مسئلہ بیت المقدس سے ہر مذاکرات میں زیر بحث لایا جائے گا- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق ایہود اولمرٹ انتہاء پسند یہودی تنظیم کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہوگئے ہیں- انہیں اپنی اتحادی حکومت کے خاتمے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے-
جس بناء پر وہ مسئلہ بیت المقدس کو موجودہ وقت میں زیر بحث نہیں لانا چاہتے- جبکہ ایہود اولمرٹ کے قریبی حلقوں کا دعوی ہے کہ مسئلہ بیت المقدس پر بحث کو ملتوی کرنا ’’شاس‘‘ کی دھمکیوں کا نتیجہ بلکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ابھی تک مکمل طور پر مسئلے کے حل کا طریقہ کار فائنل نہیں کیا- ایہود اولمرٹ کا خیال ہے کہ پیچیدہ مسئلے کے حل کے لیے وقت چاہیے-
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ مسئلہ بیت المقدس سے ہر مذاکرات میں زیر بحث لایا جائے گا- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق ایہود اولمرٹ انتہاء پسند یہودی تنظیم کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہوگئے ہیں- انہیں اپنی اتحادی حکومت کے خاتمے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے-
جس بناء پر وہ مسئلہ بیت المقدس کو موجودہ وقت میں زیر بحث نہیں لانا چاہتے- جبکہ ایہود اولمرٹ کے قریبی حلقوں کا دعوی ہے کہ مسئلہ بیت المقدس پر بحث کو ملتوی کرنا ’’شاس‘‘ کی دھمکیوں کا نتیجہ بلکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ابھی تک مکمل طور پر مسئلے کے حل کا طریقہ کار فائنل نہیں کیا- ایہود اولمرٹ کا خیال ہے کہ پیچیدہ مسئلے کے حل کے لیے وقت چاہیے-