اسرائیل کے ایک معروف تجزیہ کار اوڈی سیگل نے کہا ہے کہ موجودہ اسرائیلی حکومت اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے ہاں جنگی قیدی جلعاد شالیط کی بازیابی میں ناکام رہی ہے اور آئندہ بھی فوجی کی رہائی کے لیے اولمرٹ حکومت خاطر خواہ اقدامات کی توقع نہیں-
اسرائیلی ٹیلی ویژن کو انٹر ویود یتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس اسرائیلی قیدی جلعاد شالیط کی رہائی میں ابھی مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت شالیط کی رہائی کے بجائے اپنا اقتدار بچانے کی کوشش میں ہے-انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے فوجی کی رہائی کے بدلے جن قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیاگیا ، ان کی رہائی اسرائیل کے لیے خطرہ ہیں- سیگل نے کہا کہ اگر اسرائیل نے حماس کی فہرست کے مطابق قیدیوں کو رہا کیا تو اس کے نتائج کو بھی ذہن میں رکھا جانا چاہیے-
دوسری جانب سر کاری ٹی وی اپنی ایک رپورٹ میں حکومت کے حوالے سے کہا ہے کہ شالیط کی رہائی کے لیے حکومت اب طاقت کے بجائے سفارتی ذرائع سے اس مسئلے کے حل کے بارے میں غور کر رہی ہے، تاہم ابھی تک حکومت کے پاس قیدیوں کا تبادلہ کرانے کے لیے کسی تیسرے ملک نے کوئی ضمانتی پیشکش بھی موجود نہیں-
اسرائیلی ٹیلی ویژن کو انٹر ویود یتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس اسرائیلی قیدی جلعاد شالیط کی رہائی میں ابھی مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت شالیط کی رہائی کے بجائے اپنا اقتدار بچانے کی کوشش میں ہے-انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے فوجی کی رہائی کے بدلے جن قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیاگیا ، ان کی رہائی اسرائیل کے لیے خطرہ ہیں- سیگل نے کہا کہ اگر اسرائیل نے حماس کی فہرست کے مطابق قیدیوں کو رہا کیا تو اس کے نتائج کو بھی ذہن میں رکھا جانا چاہیے-
دوسری جانب سر کاری ٹی وی اپنی ایک رپورٹ میں حکومت کے حوالے سے کہا ہے کہ شالیط کی رہائی کے لیے حکومت اب طاقت کے بجائے سفارتی ذرائع سے اس مسئلے کے حل کے بارے میں غور کر رہی ہے، تاہم ابھی تک حکومت کے پاس قیدیوں کا تبادلہ کرانے کے لیے کسی تیسرے ملک نے کوئی ضمانتی پیشکش بھی موجود نہیں-