اسلامی جمہوریہ ایرانکے نائب وزیر دفاع حجت اللہ قریشی نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسیبیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل پر ان کے ملک کا ردعمل "حیران کن اورمتناسب ہوگا”۔
قریشی نے کہا کہ”اسرائیل کو اس کے نتیجے میں نفسیاتی اضطراب کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑے گا”۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "ھنیہ کا قتل ناقابل معافی جرم ہے اور یہ ایران کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "ایران خود طے کرے گا کہ کس طرح اور کب ھنیہ کے قتل کا بدلہ لینااور جواب دینا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک جنگ کی خواہش نہیں رکھتا،لیکن جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا”۔
ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقجی نے چند روز قبل کہا تھا کہ ان کا ملک خطے میں جنگ اور کشیدگی کےدائرے کو بڑھانا نہیں چاہتا، لیکن وہ ہنیہ کے قتل کا جواب دینے کے اپنے حق سے پیچھےنہیں ہٹے گا”۔
31 جولائی کواسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے تہرانمیں ان کی رہائش گاہ پر "اسرائیلی” حملے میں شہید کردیا تھا۔