اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے مسئلہ فلسطین سے تعلق رکھنے والی تمام عرب جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ فلسطینیوں کے درمیان موجود اختلاف ختم کرانے کے لیے قاھرہ، مکہ اور صنعاء مذاکرات کو بنیاد بنایا جائے جن پر تمام جماعتوں نے دستخط کیے تھے- اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے رکن محمد نصر نے قدس پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ہر اس کوشش کا خیر مقدم کرے گی جس کا مقصد فلسطینیوں کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنا ہوگا- قاھرہ میں ہونے والی تین ممالک کی سربراہی کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر حسنی مبارک، اردن کے شاہ عبد اللہ اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس جو بھی اقدام تجویز کریں اس میں مذکورہ بالا فلسطینی معاہدوں کو ضرور شامل کریں- انہوں نے مزید کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ فیصلہ سازی کے حوالے سے ہونے والے کسی بھی اجلاس میں حماس کو نظر انداز کیا جاسکے یا حماس کو الگ تھلگ رکھتے ہوئے کوئی نیا معاہدہ کیا جاسکے- تین سربراہوں پر مشتمل کانفرنس میں مختلف فلسطینی جماعتوں کے درمیان پائے جانے والے اختلاف اور مصری حکومت کی جانب سے فلسطینی جماعتوں اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ مفاہمت کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں مصری حکومت کی سفارشات پر غور کیا جائے گا-
