کل بدھ کو بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی مشرقی دیوار سےمتصل تاریخی باب الرحمہ قبرستان میں آگ بھڑک اٹھی اور دھوئیں کے بادل بلند ہونے لگے۔
قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے اسلامی مقدس مقامات کی بحالی کی ضروری کارروائیوں پر عائد پابندیوں کے باعث مسجد اقصیٰ کے قریب قبرستان میں آگ بھڑک اٹھی۔
چند روز قبل مسجد اقصیٰ کی جنوبی دیوار سے ایک پتھر گرا تھا۔ یہ پتھر پرانی مسجد اقصیٰ کے حصے میں گرا۔ پتھر گرنے کی وجہ برسوں سے دیوار کی مرمت پر عاید پابندی بتائی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مسجد اقصیٰ مبارک کی جنوبی دیوار سے ایک پتھر پرانی مسجد اقصیٰ کے اندر واقع محراب کے اوپر سے گرا۔
القدس شہر کے ماہرین نے مسجد اقصیٰ کے "جنوب مغربی کونے کی بستی” کے نام سے مشہورقابض اسرائیلی حکام کی طرف سے رچی گئی ایک خفیہ سازش سے متعلق پیش رفت کا انکشاف کیا۔
مسجد اقصیٰ کے جنوب مغربی کونے کے میوزیم اور القبلی نماز گاہ کے درمیان واقع ہے اور اس کے جنوب میں خواتین کی مسجد ہے۔ یہ مغربی گیٹ کے سب سے قریب ہے جہاں سے آباد کار بار بار الاقصیٰ پر حملہ کرتے ہیں۔