‘‘غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرانے کے لئے یورپین مہم’’ تنظیم نے ایک فوری اپیل جاری کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں سینکڑوں زخمیوں کی زندگی بچائی جائے کیونکہ آئندہ چند دنوں میں اسرائیل کی جانب سے عائد کردہ حصار بندی کی وجہ سے ادویات ختم ہوچکی ہیں اور چند دنوں میں کوئی بھی افسوسناک حادثہ رونما ہوسکتاہے- مرکزاطلاعات فلسطین کے بیان کے مطابق یورپین مہم نے خبردارکیا ہے کہ آپریشن بند ہوچکے ہیں-
علاوہ ازیں غزہ کی پٹی میں ادویات اور طبی ضروریات کی عدم فراہمی کی وجہ سے مریضوں کو بدترین حالات کا سامناہے کیونکہ نائٹرس گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسرائیل کوشش کررہاہے کہ غزہ میں جو انسانی حادثہ ہو وہ اپنے نتائج کے لحاظ سے بدترین ہو-
اسی طرح یورپ میں اسلامی تنظیموں کے اتحاد نے مصری صدر ،سعودی عرب کے فرمانروا اور شام کے صدر سے اپیل کی ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی حصار بندی کے خاتمے کے لیے فوری طور پر اقدام کریں ، جو دس ماہ قبل نافذ کی گئی تھی اور اس کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں خوفناک انسانی المیہ رونما ہوسکتاہے – یورپ میں اسلامی تنظیمات کے اتحادکے صدر شکیب بن مخلوف نے مصری صدر کے نام بھیجے گئے اپنے پیغام میں کہاہے کہ ’’غزہ کی پٹی میں جو حالات ہیں وہ علاقائی مسئلہ نہیں ہے، ساری دنیا کے لوگ اس محاصر ے کی شدت کو محسوس کررہے ہیں سوائے ان لوگوں کے جو اسرائیل کی حمایت پر کمربستہ رہنے کا فیصلہ کرچکے ہیں- انہوں نے صدر حسنی مبارک کے نام اپنے خط میں کہاکہ آپ اعلان کرچکے ہیں کہ آپ اہل فلسطین کو بھوک سے مرنے نہیں دیں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ غزہ کی پٹی کی صورت حال نازک ہے جس سے محسوس ہوتاہے کہ غزہ کے لوگ اجتماعی ہلاکتوں کا شکار ہونے والے ہیں- عالمی اداروں اور تنظیمات کی جانب سے یہی اطلاعات آ رہی ہیں-
انہوں نے سعودی عرب کے حکمران عبداللہ بن عبدالعزیز اور شام کے صدر بشارالاسد کے نام اپنے خطوط میں کہاہے کہ ہم یورپ میں اسلامی تنظیمات کا وفاق یورپ کے مسلمانوں کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم ہیں، ہم انسانیت کے نام پراور اہل فلسطین سے آپ کی دیرینہ وابستگی کی بناء پر اپیل کرتے ہیں کہ اہل غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا جائے-
علاوہ ازیں غزہ کی پٹی میں ادویات اور طبی ضروریات کی عدم فراہمی کی وجہ سے مریضوں کو بدترین حالات کا سامناہے کیونکہ نائٹرس گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسرائیل کوشش کررہاہے کہ غزہ میں جو انسانی حادثہ ہو وہ اپنے نتائج کے لحاظ سے بدترین ہو-
اسی طرح یورپ میں اسلامی تنظیموں کے اتحاد نے مصری صدر ،سعودی عرب کے فرمانروا اور شام کے صدر سے اپیل کی ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی حصار بندی کے خاتمے کے لیے فوری طور پر اقدام کریں ، جو دس ماہ قبل نافذ کی گئی تھی اور اس کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں خوفناک انسانی المیہ رونما ہوسکتاہے – یورپ میں اسلامی تنظیمات کے اتحادکے صدر شکیب بن مخلوف نے مصری صدر کے نام بھیجے گئے اپنے پیغام میں کہاہے کہ ’’غزہ کی پٹی میں جو حالات ہیں وہ علاقائی مسئلہ نہیں ہے، ساری دنیا کے لوگ اس محاصر ے کی شدت کو محسوس کررہے ہیں سوائے ان لوگوں کے جو اسرائیل کی حمایت پر کمربستہ رہنے کا فیصلہ کرچکے ہیں- انہوں نے صدر حسنی مبارک کے نام اپنے خط میں کہاکہ آپ اعلان کرچکے ہیں کہ آپ اہل فلسطین کو بھوک سے مرنے نہیں دیں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ غزہ کی پٹی کی صورت حال نازک ہے جس سے محسوس ہوتاہے کہ غزہ کے لوگ اجتماعی ہلاکتوں کا شکار ہونے والے ہیں- عالمی اداروں اور تنظیمات کی جانب سے یہی اطلاعات آ رہی ہیں-
انہوں نے سعودی عرب کے حکمران عبداللہ بن عبدالعزیز اور شام کے صدر بشارالاسد کے نام اپنے خطوط میں کہاہے کہ ہم یورپ میں اسلامی تنظیمات کا وفاق یورپ کے مسلمانوں کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم ہیں، ہم انسانیت کے نام پراور اہل فلسطین سے آپ کی دیرینہ وابستگی کی بناء پر اپیل کرتے ہیں کہ اہل غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا جائے-