اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت(حماس)کی جانب سے غزہ میں چھ ماہ کے لئے مشروط جنگ بندی کی پیشکش مسترد کر دی ہے- تل ابیب میں ایک پریس بیان میں اسرائیلی ترجمان ڈیوڈ بیکر نے کہا ہے کہ حماس جنگ بندی کر کے اسرائیل پر حملوں کی تیاری کے لئے وقت حاصل کرنا چاہتی ہے-
موجودہ حالات میں حماس سے جنگ بندی کرنا اپنے دشمنوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے -ترجمان نے مزید کہا کہ حماس اسرائیل کو تسلیم کر لے اورمکمل طور پر غیر مسلح ہونے کا اعلان کرے اس کے بعد کسی بھی جنگ بندی کی پیشکش پر غور کیا جا سکتا ہے-
دوسری جانب حماس نے اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی پیشکش مسترد کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے- حماس کے ترجمان ایمن طہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جنگ بندی کی پیشکش مسترد کرنے سے صہیونی ریاست کی بدنیتی کھل کر سامنے آ گئی ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل طاقت کی زبان سمجھتا ہے اور اس جواب بھی طاقت سے دیا جائیگا