پنج شنبه 01/می/2025

گولان کی پہاڑیاں واپس کیں تو ایران قبضہ کرسکتا ہے: اسرائیل

بدھ 30-اپریل-2008

اسرائیل کے نائب وزیر اعظم شائول موفاذ کا کہنا ہے کہ اگر گولان کی پہاڑیاں شام کو واپس کردی گئیں تو خطرہ ہے کہ ایران ان پر اپنے قدم جما لے گا
 انہوں نے کہا کہ ایران یہاں سے اسرائیل کی آسانی سے نگرانی کرسکتا ہے- انہوں نے واشنگٹن سے آرمی ریڈیو سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہاں سے واپس آتا ہے تو ایران اپنے قدم جماسکتا ہے- نائب اسرائیلی وزیر اعظم ان دنوں اسرائیل امریکہ سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کی غرض سے امریکہ کے دورے پر ہیں- انہوں نے کہا کہ شام بھی انتہاء پسندوں کے ساتھ شامل ہے اور اس انتہائی اہمیت کے فوجی علاقے کو خالی کرنے سے اسرائیل کی سیکورٹی کیلئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں-
 اسرائیل شام کو ایران کا قریبی اتحادی قرار دیتا ہے اور ایرانی صدر کئی مرتبہ اسرائیل کے خاتمے کی نوید بھی دنیا کو سنا چکے ہیں- نائب وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز انقرہ میں اسرائیلی سفیر نے شام کے ساتھ دوبارہ امن مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا-
 شامی صدر بشار الاسد نے گزشتہ ہفتے کہا کہ ترکی نے اسرائیل کا پیغام ہم تک پہنچایا ہے کہ وہ گولان کی پہاڑیوں پر اپنا قبضہ ختم کرنے کیلئے تیار ہے- اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں گولان کی پہاڑیاں شام سے چھین لی تھیں- شام کئی مرتبہ اسرائیل سے گولان کی پہاڑیاں واپس کرنے کا مطالبہ کرچکا ہے-

مختصر لنک:

کاپی