اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے کہا ہے کہ نیوکلئیر ہتھیاروں سے لیس ہونے کے بعد ایران نازی جرمنی سے کہیں زیادہ خطرناک بن سکتا ہے-
ایران کے ایٹمی عزائم کا حوالہ دیتے ہوئے صدر اسرائیل نے اخباری نمائندوں سے کہا ’’اگر ایک جنونی قیادت، ایک دہشت گردانہ مرکز اور ایک نیوکلئیر بم یکجا ہو جائیں تو ساری دنیا کے لیے یہ ایک بھیانک خواب بن جائے گا-‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی صورتحال ہوگی جو نازیوں کے زمانہ سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہوگی کیونکہ ہٹلر کے پاس نیو کلئیر بم نہیں تھے-
شمعون پیریز نے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی ان پابندیوں کی اثر انگیزی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا جنہیں ایران کو یورینیم کی افزودگی روکنے کی غرض سے نافذ کیا گیا تھا- پیریز نے توانائی کے متبادل وسائل پیدا کرنے پر اسرائیل کے اقدامات کا ذکر کیا اور مغربی دنیا پر زور دیا کہ وہ بھی ایران اور غیر دوستانہ عرب مملکتوں کے تیل کی طاقت کو توڑنے کے لیے ایسا ہی کرے-
انہوں نے کہا کہ ’’تیل نہ صرف فضاء کو آلودہ بنارہا ہے بلکہ وہ دہشت کو بھی فروغ دے رہا ہے-‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم تیل پیدا کرنے والے ملکوں سے لڑنے نہیں جارہے ہیں بلکہ ہم متبادل تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں- انہوں نے کہا کہ ایران کا خطرکہ دنیا کے ہر ملک کے لیے باعث تشویش ہونا چاہیے- شمعون پیریز نے کہا کہ میں فوجی کارروائیوں کا مطالبہ نہیں کررہا بلکہ دنیا کو طاقتور اور ثابت قدم ملکوں کا ایک ایسا اتحاد قائم کرنا ہوگا جو ایران کے خلاف انتہائی سخت پابندیاں عائد کرے کیونکہ ایران نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی دہشت کیلئے ایک ایسا مرکز ہے جو دہشت گردوں کو مالی اور تربیت فراہم کی جاتی ہے-
ایران کے ایٹمی عزائم کا حوالہ دیتے ہوئے صدر اسرائیل نے اخباری نمائندوں سے کہا ’’اگر ایک جنونی قیادت، ایک دہشت گردانہ مرکز اور ایک نیوکلئیر بم یکجا ہو جائیں تو ساری دنیا کے لیے یہ ایک بھیانک خواب بن جائے گا-‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی صورتحال ہوگی جو نازیوں کے زمانہ سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہوگی کیونکہ ہٹلر کے پاس نیو کلئیر بم نہیں تھے-
شمعون پیریز نے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی ان پابندیوں کی اثر انگیزی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا جنہیں ایران کو یورینیم کی افزودگی روکنے کی غرض سے نافذ کیا گیا تھا- پیریز نے توانائی کے متبادل وسائل پیدا کرنے پر اسرائیل کے اقدامات کا ذکر کیا اور مغربی دنیا پر زور دیا کہ وہ بھی ایران اور غیر دوستانہ عرب مملکتوں کے تیل کی طاقت کو توڑنے کے لیے ایسا ہی کرے-
انہوں نے کہا کہ ’’تیل نہ صرف فضاء کو آلودہ بنارہا ہے بلکہ وہ دہشت کو بھی فروغ دے رہا ہے-‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم تیل پیدا کرنے والے ملکوں سے لڑنے نہیں جارہے ہیں بلکہ ہم متبادل تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں- انہوں نے کہا کہ ایران کا خطرکہ دنیا کے ہر ملک کے لیے باعث تشویش ہونا چاہیے- شمعون پیریز نے کہا کہ میں فوجی کارروائیوں کا مطالبہ نہیں کررہا بلکہ دنیا کو طاقتور اور ثابت قدم ملکوں کا ایک ایسا اتحاد قائم کرنا ہوگا جو ایران کے خلاف انتہائی سخت پابندیاں عائد کرے کیونکہ ایران نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی دہشت کیلئے ایک ایسا مرکز ہے جو دہشت گردوں کو مالی اور تربیت فراہم کی جاتی ہے-