اسرائیلی قابض حکومت میں یورپی یونین کے سفیررامیرو سیربان اوزال نے کہاہے کہ غزہ کی پٹی کی اقتصادی ناکہ بندی کی وجہ امریکہ اور یورپی یونین کی اپنے مقاصد میں ناکامی ہے-
مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ عالمی برادری فلسطینی عوام کو حماس کے خلاف ابھارنے میں ناکام رہی ہے – اوزال نے کہاکہ عالمی برادری کو غزہ کی پٹی میں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے- انہوں نے مزید کہاکہ غزہ پر پابندیاں ختم کردینا چاہئیں اور اشیائے خورد و نوش کو داخلے کی اجازت ملنا چاہیے – انہوں نے مزید کہاکہ چار ممالک کی کمیٹی نے جو مطالبات کئے ہیں اس میں کہاگیا ہے کہ اڑتیس مہینے طویل محاصرے کو ختم کرنے کے لیے راہداریاں کھول دی جائیں-
حماس اسرائیل کو تسلیم کرلے اور اس کے علاوہ کوئی اور شرط عائد نہ کرے- غزہ کی پٹی میں پندرہ لاکھ افراد غیر معمولی حالات کا شکار ہیں- کئی افراد بیمار ہیں اور کئی لوگ ادویات نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں-
مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ عالمی برادری فلسطینی عوام کو حماس کے خلاف ابھارنے میں ناکام رہی ہے – اوزال نے کہاکہ عالمی برادری کو غزہ کی پٹی میں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے- انہوں نے مزید کہاکہ غزہ پر پابندیاں ختم کردینا چاہئیں اور اشیائے خورد و نوش کو داخلے کی اجازت ملنا چاہیے – انہوں نے مزید کہاکہ چار ممالک کی کمیٹی نے جو مطالبات کئے ہیں اس میں کہاگیا ہے کہ اڑتیس مہینے طویل محاصرے کو ختم کرنے کے لیے راہداریاں کھول دی جائیں-
حماس اسرائیل کو تسلیم کرلے اور اس کے علاوہ کوئی اور شرط عائد نہ کرے- غزہ کی پٹی میں پندرہ لاکھ افراد غیر معمولی حالات کا شکار ہیں- کئی افراد بیمار ہیں اور کئی لوگ ادویات نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں-