چهارشنبه 30/آوریل/2025

شرمناک نارملائزیشن معاہدے کے تحت بحرین میں عرب ۔ اسرائیل اجلاس

پیر 27-جون-2022

عبرانی میڈیا نےبتایاہے کہ خلیجی ریاست بحرین میں آج بروز پیر کو نقب سربراہی سمٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاسہو رہا ہے جس میں "اسرائیل” اور اس کے عرب پڑوسیوں کے درمیان تعاون کے لیےفریم ورک بنانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سرکاری عبرانی چینل’کان‘ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلون اوشبیس اور مشرقوسطیٰ کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عودید یوسف گذشتہ رات منامہ پہنچے ہیں جہاں وہآج ہونے والے اجلاس میں امریکا، مراکش، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین کےنمائندوں سے بات چیت کریں گے۔

چینل نے بتایا کہاوشبز نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں اہم شخصیات سے ملاقات کی اور ان مذاکرات میںمتعدد شرکاء سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ چینل کے مطابق توقع ہے کہ مستقبل میں اس طرحکے اجلاسوں میں سعودی عرب بھی شامل ہوگا۔

چینل نے اوید یوسفکے حوالے سے کہا کہ "سربراہ اجلاس کا مقصد تعاون کے منصوبوں کو ایک فریم ورک میںپیش کرنا ہے۔ اجلاس میں خوراک ، پانی، سیاحت اور زراعت کے شعبوں میں 6 ورکنگ گروپسبنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سربراہ اجلاس میںفلسطینیوں کی شرکت کے بارے میں یوسف نے تبصرہ کرتےہوئے کہا کہ یہ کوئی ایسا فورم نہیںہے جو فلسطینیوں کے مسئلے پر بات کرے گا۔ اس فورم پر اقتصادی مسائل پر بحث کی جائےگی۔

عبرانی چینل کے مطابقتل ابیب مستقبل میں اس فورم کو مزید ممالک کے داخلے کے لیے کھلا بنانے کے ساتھ ساتھیورپی ممالک کو شرکاء کی رضامندی سے، کسی نہ کسی منصوبے میں شامل ہونے کی اجازت دیناچاہتا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جباسرائیل اس نوعیت کے اجلاس میں اعلیٰ عرب حکام کے ساتھ شرکت کررہا ہے۔ اجلاس گذشتہمارچ میں جنوبی مقبوضہ فلسطین کے علاقے نیگیو[جزیرہ نما النقب] میں منعقد ہوا تھا جس میں اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ۔ مصر،مراکش،بحرین، امارات اور امریکی وزرا خارجہ نے شرکت کی تھی۔

خیال رہے کہ ستمبر2020 کے وسط میں، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس گارڈن میں منعقدہایک سرکاری تقریب میں اسرائیلی ریاست کے ساتھ دو طرفہ تعلقات استوار کرنے کا اعلانکیا تھا۔ اس کے بعد مراکش اور سوڈان نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے صہیونیریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی