اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ کرپشن کے الزامات کی تفتیش کے لئے جمعہ کے روز دوسری باراسرائیلی پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔ اولمرٹ پرالزام ہے کہ انہوں نےایک متمول امریکی کاروباری شخصیت سے اپنی انتخابی مہم کے لئے ناجائز طور پر رقم لی، ایہود اولمرٹ اس الزام کی صحت سے انکار کرتے چلے آ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 2 مئی کو پہلی بارایہود اولمرٹ خود پرکرپشن الزامات کی تفیتیش کی خاطر پولیس ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے، جس کے دوران تفتیش کاروں نے اس رائے کا اظہار کیا تھا کہ استغاثہ کو اپنی بنیادی تفتیش کے لئے کچھ مزید وقت چاہیئے کیونکہ اولمرٹ پر منصب کے ناجائز استعمال کے جو الزامات عائد کئے گئے ہیں، ان کی تحقیق کے لئے کچھ اور وقت لگے گا۔
اسرائیلی چیف پراسیکیوٹر موشے لاڈور کے مطابق ایہود اولمرٹ نے امریکی برنس مین مورس ٹالینکسی سے رقم سے بھرے لفافے وصول کئے۔ تین ہفتے قبل ہونے والی پیشی میں اسرائیلی وزیر اعظم نے ان الزامات کو درست ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان پر سرکاری طور یہ الزام عائد کیا گیا تو وہ اپنے عہدے سے مستقفی ہو جائیں گے۔ صہیونی پولیس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مقامی تفتیش کارروں کی ایک ٹیم اگلے چند دنوں میں امریکہ مقدمے کی سماعت جاری رکھے گی۔
ایہود اولمرٹ تفتیش کے دوران یہ اقرار کر چکے ہیں کہ مورس نے 1993، 1998 کے بلدیاتی انتخاب کے موقع پر کامیاب امیدواروں کو چندہ دیا تھا۔ اولمرٹ کی جانب سے عدالت عظمی میں اپیل خارج ہونے کے بعد ان مورس کو اسرائیلی عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔ اس کے بعد ابتدائی سماعت کی عدالت میں مورس پیش ہوں گے۔