اسرائیلی نے فلسطینیوں سے امن معاہدات کے سیاسی عمل کو پس پشت ڈال کرعربوں اور یہودیوں کو "متحد” کرنے کے لئے اب عریانیت کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔
تل ابیب کے دو کاروباری اداروں نے اس مقصد کے لئے ایک عریاں ویب سائٹ کا آغاز کیا ہے، جہاں پر اسرائیل میں پیدا ہونے والے عرب اوریہودی جنسی مقاصد کی تکمیل کے لئے آتے ہیں۔ یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے دو انفارمیشن ٹکنالوجی کے ماہرین نے سائبر سپیس میں اخلاق باختگی کے اس مرکز کا آغاز سن 2000میں کیا تھا۔
سائٹ کے کاروبار میں شریک یہودی ایوی لیوی کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہماری سائٹ کا موضوع "جنگ نہیں، پیار کرو” ہے مگراسے ایک مکمل کاروبار کے طور پر چلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔” ہم نے یہ منصوبہ پیشے کمانے کے لئے تیار کیا ہے، اور ہم یہاں سے مال کمانا چاہتے ہیں۔” ویب سائٹ کی فنی نگران کا کہنا ہے کہ دس سے پچاس ڈالرز ادا کر کے سائٹ کی رکنیت حاصل کی جا سکتی ہے۔ "اس وقت روزانہ بیس ہزارلوگ سائٹ کو دیکھتے ہیں اور ہفتہ وار تعطیل کے دنوں میں یہ تعداد پچاس ہزارتک پہنچ جاتی ہے۔”
اسرائیل ۔ فلسطینی امور کے ماہر ڈاکٹر سمیر قاضی نے العربیۃ۔نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمومی طور پرایسی ویب سائٹس عرب اکثریتی آبادی والے علاقوں میں کام کرتی ہیں کیونکہ اسرائیلی زیرانتظام مقبوضہ فلسطین کےعلاقوں میں رہنے والےعربوں کی ایک بڑی تعداد یہودیوں کی بود و باش اخیتار کر چکی ہے۔ ڈاکٹر سمیر کا کہنا تھا کہ ایسی خرافات پر مبنی منصوبےعربوں اوراسرائیلیوں میں تعلقات کی مضبوطی کا باعث قطعاً نہیں بنتے۔
اںہوں نے خبردار کیا کہ اس قسم کی ویب سائٹوں کی نگرانی اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد بھی کرتی ہے تا کہ ان سائٹس کو دیکھنے والے اخلاق باختہ عرب نوجوانوں کو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے استعمال کر سکے۔ ڈاکٹر سمیر نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حماس نے اپنے زیرانتظام علاقوں میں اس مخرب اخلاق ویب سائٹ پر پابندی رکھی ہے۔