انفرااسٹرکچر کے اسرائیلی وزیر بنیامین بن الیعیزر نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ مغربی دنیا نے ایران کے جوہری اسلحے کو قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے- انہوں نے متنبہ کیا کہ ایران کے جوہری اسلحے کا پہلا شکار اسرائیل ہوگا- بنیامین الیعیزر نے ایران کو پیغام دیا کہ اسرائیل کی طرف دیکھنے سے پہلے سوچ لے کہ اس کا انجام کیا ہوگا-
حماس سے جنگ بندی کے حوالے سے بنیامین نے کہا کہ موجودہ حالات میں غزہ سے جنگ بندی ممکن نہیں- مزاحمت کاروں کی جانب سے میزائل حملے جاری ہیں جبکہ حماس جنگ بندی کو اسرائیلی کمزوری قرار دیتی ہے- انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن سے شہریوں کو نقصان پہنچے گا- حماس نقصان کی ذمہ دار ہوگی- حماس کی وجہ سے معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہوں گی-
حماس سے جنگ بندی کے حوالے سے بنیامین نے کہا کہ موجودہ حالات میں غزہ سے جنگ بندی ممکن نہیں- مزاحمت کاروں کی جانب سے میزائل حملے جاری ہیں جبکہ حماس جنگ بندی کو اسرائیلی کمزوری قرار دیتی ہے- انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن سے شہریوں کو نقصان پہنچے گا- حماس نقصان کی ذمہ دار ہوگی- حماس کی وجہ سے معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہوں گی-
دوسری جانب امریکہ میں اسرائیل کے سابق سفیر زلمان شوکال نے اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ اور بنیامین بن الیعیزر کے بیانات کو ملک کے لیے نقصان دہ قرار دیا- انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات کی ضرورت نہیں- انہوں نے مزید کہا کہ بنیامین کہتے ہیں کہ اسرائیل کے پاس مزاحمت کو ختم کرنے کی صلاحیت ہے تو صلاحیت ہونے کے باوجود وہ معاملے کو حل کرنے سے قاصر کیوں ہیں- وہ کیوں جلدی سے بالخصوص سدیروت اور مغربی نقب کے علاقوں سے مزاحمت کا خاتمہ نہیں کردیتے-
دوسری جانب وائٹ ہائوس کی ترجمان نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران کے جوہری اسلحہ رکھنے کے حوالے سے اسرائیل کی پریشانی سمجھتا ہے، لیکن وہ ابھی تک سفارتی طریقے سے معاملات حل کرنے کی پابندی کررہا ہے-