پنج شنبه 01/می/2025

فلسطینی شہریت کے حوالے سے اسرائیل میں نیا قانون لانے پر غور

بدھ 11-جون-2008

اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے ایک نئے قانونی مسودے پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت اسرائیلی سپریم کورٹ کو لوگوں کو شہریت دینے کے معاملات میں مداخلت سے روک دیا جائے گا-
 
اسرائیلی اخبار ’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مسودہ قانون دو سال قبل لیکوڈ پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی میخائل ایٹان نے پیش کیا تھا، جو ایک ماہ کی بحث و تمحیص کے بعد وقتی طور پر ملتوی کردیا گیا تھا- موجودہ حکومت نے اس قانونی بل کو ازسرنو زیر بحث لایا ہے- قانون کی منظوری کے بعد اسرائیلی سپریم کورٹ کا لوگوں کو شہریت دینے یا نہ دینے کا اختیار ختم ہو جائے گا-
 
اس کے بعد حکومت خود اس امر کی مجاز ہوگی کہ فلسطینی شہریت کا حق کس کو حاصل ہوگا- تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس مسودہ قانون کی منظوری کے بعد فلسطینی شہریوں خصوصاً 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے عربوں کے لیے مسائل میں اضافہ ہوسکتا ہے-

مختصر لنک:

کاپی