انسانی حقوق کے ایک اعلی سطحی عہدیدار اور برطانوی ماہر قانون مارٹن چینن نے حکومت کے اس قانون پر کڑی نکتہ چینی کی ہے جس کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو بغیر ثبوت جرم اور مقدمہ چلائے بغیر اٹھائیس سے پینتالیس دن تک پابند سلاسل رکھا جائے گا-
لندن میں ایک خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ انسانی حقوق کا چیمپئن رہا ہے لیکن مشتبہ افراد کے حوالے سے قانون منظور کر کے اس نے اپنی اس ساکھ کو نقصان پہنچایا-
انہوں نے کہا کہ آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے اور کسی طاقت یا قوم کو یہ اختیار نہیں کہ وہ جرم کے ثبوت کے بغیر کسی کو حبس بے جا میں رکھے- اس طرح اگر قوانین منظور کیے جانے لگے تو دنیا ایک بار پھر غلام اور آقا کی جکڑ بندیوں میں پھنس جائے گی-
لندن میں ایک خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ انسانی حقوق کا چیمپئن رہا ہے لیکن مشتبہ افراد کے حوالے سے قانون منظور کر کے اس نے اپنی اس ساکھ کو نقصان پہنچایا-
انہوں نے کہا کہ آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے اور کسی طاقت یا قوم کو یہ اختیار نہیں کہ وہ جرم کے ثبوت کے بغیر کسی کو حبس بے جا میں رکھے- اس طرح اگر قوانین منظور کیے جانے لگے تو دنیا ایک بار پھر غلام اور آقا کی جکڑ بندیوں میں پھنس جائے گی-