پنج شنبه 01/می/2025

’’شک کی بنیاد پر لوگوں کو قید رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘‘

جمعرات 12-جون-2008

انسانی حقوق کے ایک اعلی سطحی عہدیدار اور برطانوی ماہر قانون مارٹن چینن نے حکومت کے اس قانون پر کڑی نکتہ چینی کی ہے جس کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو بغیر ثبوت جرم اور مقدمہ چلائے بغیر اٹھائیس سے پینتالیس دن تک پابند سلاسل رکھا جائے گا-
 
لندن میں ایک خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ انسانی حقوق کا چیمپئن رہا ہے لیکن مشتبہ افراد کے حوالے سے قانون منظور کر کے اس نے اپنی اس ساکھ کو نقصان پہنچایا-
 
انہوں نے کہا کہ آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے اور کسی طاقت یا قوم کو یہ اختیار نہیں کہ وہ جرم کے ثبوت کے بغیر کسی کو حبس بے جا میں رکھے- اس طرح اگر قوانین منظور کیے جانے لگے تو دنیا ایک بار پھر غلام اور آقا کی جکڑ بندیوں میں پھنس جائے گی-

مختصر لنک:

کاپی