اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھاہے کہ امریکی ماہرین اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنی ’’رفائیل‘‘ سے ’’ آہنی حصار‘‘ نامی اس منصوبے پر دوبارہ کام کرنے کے لیے رضا مند ہو گئے ہیں- رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا مقصد فلسطینی مزاحمت کاروں کے مقامی سطح پر تیار کردہ راکٹوں سے اسرائیلی آباد کاروں اور فوج کو تحفظ فراہم کرنا ہے-
اس منصوبے پر کچھ عرصہ قبل امریکہ کے تعاون سے کام شروع کیاگیا تھا، جس میں امریکہ محکمہ دفاع نے تین چوتھائی اخراجات بھی ادا کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے منصوبہ ناکام رہا-
بعد ازاں منصوبے پر غیر معینہ مد ت کے لیے ملتوی کردیاگیاتھا ، اب اسرائیلی درخواست پر امریکہ نے دوبارہ اس نئے عزم سے منصوبے پر کام شروع کرنے کاعندیہ ظاہر کیا ہے- ا س سے قبل تین دفعہ اس منصوبے پر تجربات کیے گئے جو ناکام رہے اور فلسطینی راکٹوں کو روکنے میں ناکامی کا اعتراف کیاگیا – تجربات کی ناکامی کے بعد منصوبے پر کام روکتے ہوئے کہاگیا کہ یہ منصوبہ اس وقت کامیاب ہو سکتا ہے جب راکٹ پانچ کلو میٹر سے کم فاصلے سے داغے جائیں-