وہ مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع نقب کے ایک سکول میں طلبہ سے خطاب کررہے تھے‘ اسرائیلی ریڈیو کے مطابق انہوں نے کہاکہ اسرائیلی حکومت کی جاب سے قیام امن کی کوششوں سے اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچے گا- انہوں نے کہاکہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ غزہ کی پٹی کے بارے میں اپنی پالیسیاں تبدیل کرے‘ جب حماس نے غزہ پر کنٹرول سنبھالا تھا‘ اسرائیلی حکومت کو فوری کاروانی کرنا چاہیے تھی‘ انہوں نے کہاکہ صورت حال بالکل بدل چکی ہے –
انہوں نے کہاکہ اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے کی اپیلیں کررہاہے جبکہ اس کے پاس اپنے شہریوں کی حفاظت کی صلاحیت موجود ہے دنیا میں کوئی بھی ایسی ریاست نہیں ہے کہ جو اپنے شہریوں کو راکٹوں کے حملوں کے حوالے کردے –
موفاذ کی تہران میں 1948ء میں پیدائش ہوئی- انہوں نے گزشتہ ہفتے ایرن پر حملے کی دھمکی دی تھی کیونکہ مغربی ممالک کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کو بندکرنے کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں- مقامی ذرائع کے مطابق شاؤل موفاذ ایسے بیانات اس لیے دے رہے ہیں کہ وہ کادیماپارٹی کے سربراہ بن جائیں-
