اسرائیلی وزیر مملکت برائے دفاعی امور نے کہاہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی جنگ بندی کی پیشکش قبول کرنا صدر محمود عباس پر حملے کے مترادف ہوگی-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز ‘‘کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کی پیشکش حماس کی طرف سے ہے – صدر محمود عباس کی جانب سے پیش کش کی گئی اس لیے حماس کی پیش کش قبول کرنا صدر محمود عباس کے لیے معاہدات پر پانی پھیرنا ہوگا-
حماس کی جنگ بندی قبول کی گئی پر اسے اسرائیل کے خلاف تیاری کے لیے موقع فراہم کرنا ہوگا- اس سے صدر عباس کی ناراضگی بھی مول لینا ہوگی –
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز ‘‘کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کی پیشکش حماس کی طرف سے ہے – صدر محمود عباس کی جانب سے پیش کش کی گئی اس لیے حماس کی پیش کش قبول کرنا صدر محمود عباس کے لیے معاہدات پر پانی پھیرنا ہوگا-
حماس کی جنگ بندی قبول کی گئی پر اسے اسرائیل کے خلاف تیاری کے لیے موقع فراہم کرنا ہوگا- اس سے صدر عباس کی ناراضگی بھی مول لینا ہوگی –