سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ تل ابیب اور دمشق کے درمیان مذاکرات کے بعد شام کے ایران سے تعلقات کشیدہ ہو جائیں گے اور قیام امن کا معاہدہ طے پاجانے کی صورت میں تل ابیب دمشق سے ایران، حماس اور حزب اللہ سے اتحاد ختم کرنے کا مطالبہ کرسکتا تھا جبکہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق مذاکرات کی صورت میں یورپی یونین کے شام سے رویے میں تبدیلی آجائے گی اور شام جو اس وقت عالمی برادری سے تنہائی کا شکار ہے وہ اس تنہائی سے باہر نکل آئے گا-
واضح رہے کہ شام اور اسرائیل کے وفود کے درمیان ترکی کے دارالحکومت استنبول میں بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور ہوا ہے- اخبار کے مطابق اسرائیلی مذاکرات کاروں نے اپنے شامی ہم منصبوں کو واضح کیا ہے کہ تل ابیب دمشق سے براہ راست مذاکرات کا خواہش مند ہے- اسرائیل شام سے مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے- اسرائیل کے سیاسی حالات میں تبدیلی اس پر اثر انداز نہیں ہوں گے-
