اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور سابق حکمراں جماعت لیکوڈ کے سربراہ بنیامین نیتن یاھو نے اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے اسے جرمنی کے نازی ازم کا ہم پلہ قرار دیا ہے-
تل ابیب میں ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام اور جرمنی کے نازی ازم میں کوئی فرق نہیں- ہٹلر کے نازیوں نے قتل اور خون ریزی کا بازار گرم کررکھا تھا اور ان کی وجہ سے دنیا کا امن و سکون برباد تھا اب اس کی جگہ انتہاء پسند اسلام نے لے لی ہے-
جب تک انتہاء پسند اسلام کا طاقت کے ذریعے قلع قمع نہیں کردیا جاتا اس وقت تک دنیا امن و سکون سے نہیں رہ سکتی- دریں اثناء اسرائیلی کنیسٹ میں عرب رکن پارلیمنٹ احمد طیبی نے اپوزیشن لیڈر کی اس ہرزہ سرائی پر کڑی تنقید کی ہے- پارلیمنٹ کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے طیبی نے نیتن یاھو کے الفاظ کو زہر آلود قرار دیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا-
تل ابیب میں ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام اور جرمنی کے نازی ازم میں کوئی فرق نہیں- ہٹلر کے نازیوں نے قتل اور خون ریزی کا بازار گرم کررکھا تھا اور ان کی وجہ سے دنیا کا امن و سکون برباد تھا اب اس کی جگہ انتہاء پسند اسلام نے لے لی ہے-
جب تک انتہاء پسند اسلام کا طاقت کے ذریعے قلع قمع نہیں کردیا جاتا اس وقت تک دنیا امن و سکون سے نہیں رہ سکتی- دریں اثناء اسرائیلی کنیسٹ میں عرب رکن پارلیمنٹ احمد طیبی نے اپوزیشن لیڈر کی اس ہرزہ سرائی پر کڑی تنقید کی ہے- پارلیمنٹ کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے طیبی نے نیتن یاھو کے الفاظ کو زہر آلود قرار دیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا-