اسرائیلی روزنامہYedioth Ahronoth کی ویب سائٹ پر منگل کو جان بولٹن کے فاکس نیوزکو انٹرویو کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ”اگر وہ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے بہترین وقت ہمارے انتخابات….صدارتی انتخابات…. کے بعد اور نئے صدر کے ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے ہو گا”.
جان بولٹن نے مزید کہا:”میں نہیں خیال کرتا کہ وہ ہمارے انتخابات سے قبل کچھ کریں گے کیونکہ وہ ان کے نتائج کو متاثر نہیں کرنا چاہتے .اس کے بعد انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ کیا صدر بش کی باقی رہ جانے والی مدت صدارت میں حملہ کردیا جائے یا ان کے جانشین کے اقتدار سنبھالنے کا انتظار کیا جائے”.
ایٹمی مسئلے پر ایران پر حملے کے حامی جان بولٹن نے اسی سے متعلق برطانوی روزنامے ڈیلی ٹیلی گراف کو انٹرویو میں کہا:”انہیہں یقین ہے کہ عرب دنیا اسرائیلی حملے پر شکر گزار ہوگی”.عرب ملکوں کے ردعمل کے بارے میں انہوں نے اخبار کو بتایا:”نجی طور پر ان کا رد عمل مثبت ہو گا .میرے خیال میں سرکاری سطح پر حملے کی مذمت کی جائے گی لیکن کوئی اقدام نہیں ہو گا”.
جان بولٹن کو یقین ہے کہ اگر ری پبلکن امیدوار سینٹر جان مکین صدارتی انتخاب جیت گئے تو اسرائیل حملہ موخر کر سکتا ہے اور اسرائیل کے بارے میں بارک اوباما کی خارجہ پالیسی جلد حملے ایک اہم عنصر ہوگی”.
گزشتہ جمعہ کو نیویارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے لکھا تھا کہ اسرائیل نے اس ماہ بڑے پیمانے پر جنگی مشقیں کی ہیں جن کا مقصد ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے لئے ریہرسل کرنا تھا .
امریکا کے موقر روزنامے نے نامعلوم امریکی حکام کے حوالے سے لکھا کہ جون کے پہلے ہفتے میں مشرقی بحر متوسطہ پر اسرائیل کے ایک سو سے زیادہ ایف سولہ اور ایف پندرہ جنگی جہازوں نے مشقوں میں حصہ لیا تھا.