لیبرپارٹی مخلوط حکومت میں شامل ایک بڑی جماعت ہے اور اس کی حمایت کے بغیرایہود اولمرٹ کو حکومت بنانے کے لئے عددی اکثریت حاصل نہیں تھی .انہیں ایک سو بیس ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ میں اکسٹھ ارکان کی حمایت درکا ر تھی.
لیبر پارٹی نے گزشتہ پیر کو اس ہفتے پارلیمنٹ کی تحلیل کے لئے قرارداد کی حمایت کا فیصلہ کیا تھا.پارٹی کے ایک سنئیر عہدے دار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے انیس میں سے پندرہ ارکان نے چئیرمین ایہود بارک کے اس فیصلے کی تائید کی تھی کہ بدھ کو پارلیمنٹ کی تحلیل کے لئے اپوزیشن کے بل کی حمایت کی جائے گی. اس قرارداد کی منظوری کی صورت میں وزیراعظم ایہود اولمرٹ کی حکومت بھی ختم ہوسکتی تھی.
ذرائع کے مطابق بدھ کوطے پانے والے معاہدے کے مطابق ایہود اولمرٹ نے بارک کے اس مطالبے سے اتفاق کیا ہے کہ کادیما پارٹی کی نئی قیادت چننے کے لئے پرائمری انتخابات پچیس ستمبر سے پہلے کرائے جائیں گے. اس دوران لیبر پارٹی دائیں بازو کی اپوزیشن کی جانب سے حکومت گرانے کی کوششوں کی حمایت نہیں کرے گی.کادیما پارٹی کی قیادت کا دس جولائی سے قبل اجلاس ہوگا جس میں پرائمری انتخابات کے لئے تاریخ مقررکی جائے گی .
امریکی بزنس مین مورس ٹیلنسکی نے گزشتہ ماہ مقبوضہ بیت المقدس کی ایک عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے ایہود اولمرٹ کو بھاری رقم سے بھرا ہوا ایک لفافہ دیا تھا.اسرائیلی وزیر اعظم نے کسی غلط کاری کی تردید کی تھی لیکن ساتھ ہی تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے ٹیلنسکی سے انتخابی مہم کے سلسلہ میں عطیہ کے طور پر رقم وصول کی تھی.
اسرائیلی وزیر اعظم نے گزشتہ اتوارکو دھمکی دی تھی کہ اگر لیبر پارٹی کے کسی وزیر نے پارلیمنٹ توڑنے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تو اسے اڑتالیس گھنٹوں کے اندر کابینہ سے نکال دیا جائے گا.تب لیبر پارٹی کے سیکرٹری جنرل اوررکن پارلیمنٹ ایٹان کیبل نے کہا تھا کہ ان کی جماعت کے وزیر اپنے عہدے چھوڑنے اور قبل از وقت انتخابات کے لئے تیار ہیں.اسرائیل کی موجودہ پارلیمنٹ کی آئینی مدت دوہزار دس میں ختم ہوگی.