پنج شنبه 01/می/2025

مشرق وسطی میں امن برقرار رکھنے کی عالمی طاقتوں کی اپیل

جمعرات 26-جون-2008

عالمی طاقتوں نے مغربی ایشیا میں امن قائم کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی خطرہ میں پڑ گئی ہے کیونکہ مغربی کنارہ کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوجیوں نے دو فلسطینیوں کو ہلاک کردیا تھا اس کے جواب میں حماس نے دو راکٹ جنوبی اسرائیل کے علاقے میں داغے ہیں-

برلن میں اکتالیس ملکوں کے نمائندوں کی یہ میٹنگ منگل کے روز ہوئی تھی اس کا مقصد فلسطینیوں کی سیکورٹی اور متعلقہ محکموں کو مضبوط بنانے کے لیے فنڈ اکٹھا کرنا تھا- آج ایک بیان میں ان اکتالیس ملکوں نے کہا کہ اس خطہ میں امن کا قائم ہونا اور برقرار رہنا بہت ضروری ہے اور بہتر سیکورٹی فلسطین اور اسرائیل دونوں کے لیے اہم ہے اور یہ ضروری ہے کہ غزہ کی پٹی میں عام شہری زندگی جلد سے جلد بحا ہو-

ان اکتالیس ممالک میں یورپی یونین، اقوام متحدہ روس اور امریکہ شامل ہیں- ان کی یہ میٹنگ مشرق وسطی کی اس کانفرنس کے باہر شروع ہوئی تھی جس میں عطیہ دینے والے ملکوں نے فلسطینیوں کو تقریباً چوبیس کروڑ بیس لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا- اس کانفرنس میں شریک ہونے والے ملکوں نے کہا ہے کہ یہ کانفرنس فلسطین میں دو مملکتوں کے قیام کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے- امریکہ کی وزیر خارجہ کنڈولیزارائس نے امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیل اور فلسطین مملکتوں کا قیام عمل میں آسکتا ہے- اسی دوران صدر فرانس نکولس سرکوزی نے کل مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم میں فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک فلسطینی مملکت کی حمایت میں آواز اٹھائی-
 
عباس کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرکوزی نے کہا ’’اسرائیل کی سلامتی فرانس کے لیے ناقابل مصالحت ہے لیکن فلسطینیوں کے لیے ایک جمہوری اور جدید مملکت کی تخلیق فرانس کی ایک ترجیح ہے-‘‘ صدر فرانس جنہوں نے اسرائیل اور مقبوضہ کنارے میں تین دن گزارے ہیں بیت لحم میں اس بات کا وعدہ کیا کہ وہ ایک فلسطینی مملکت کی تخلیق کے لیے کام کریں گے-
 
انہوں نے پیر کو اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا تھا ’’ہم فلسطینی مملکت کے قیام کے لیے اتنی ہی طاقت استعمال کریں گے جتنا کہ ہم نے اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے استعمال کیا ہے-‘‘ انہوں نے مغربی کنارہ میں یہودی بستیوں کی تعمیراتی سرگرمیوں کو روک دینے کا بھی اسرائیل سے پرزور مطالبہ کیا- صدر فرانس نے اسرائیل پر اس بات کے لیے بھی زور دیا کہ وہ مغربی کنارے میں سفر پر پابندیوں میں نرمی پیدا کرے-

مختصر لنک:

کاپی