اسرائیل نے توقع کی ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت(حماس)قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں نرمی کا مظاہرہ کرے گی-
اسرائیلی اخبار ہارٹز نے حفیہ اداروں کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت کا خیال ہے کہ قیدیوں کی رہائی کا معاملہ فلسطینی جماعتوں کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ حل کر لیا جائے گا-قیدیوں کی فہرست کے لئے مصری انٹیلی جنس چیف عمر سلیمان اور حماس کے رہنمائون کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے-
حماس نے اسرائیل سے جنگی قیدی گیلادشالیت کے بدلے 450 قیدیوں کی رہائی کی شرط عائد کر رکھی ہے جبکہ اسرائیل نے ان میں سے صرف 7 ناموں کو سامنے رکھا ہے-