سه شنبه 06/می/2025

اسرائیلی نائب وزیراعظم کا نسلی دیوار کا راستہ تبدیل کرنے کی تجویز

اتوار 6-جولائی-2008

اسرائیل کے نائب وزیر اعظم نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کا وہ علاقہ جہاں سے بلڈوزر کے ذریعے حملہ ہوا تھا اسے مقبوضہ بیت المقدس سے الگ کر دیا جانا چاہئے۔
 
ہائم رامون کے مطابق اس علاقے کے رہائشیوں سے ان کی اسرائیلی شناخت بھی واپس لے لی جانی چاہئے۔ نائب وزیراعظم نے اس باڑ کا راستہ تبدیل کرنے کی تجویز بھی پیش کی جو مقبوضہ بیت المقدس کو غرب اردن سے الگ کرتی ہے۔ فلسطین میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ پرساد کریا واسم نے غزہ پٹی اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ناکہ بندی سے غزہ پٹی میں غربت میں اضافہ ہوا اور غزہ پٹی کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ تین رکنی کمیٹی میں سری لنکا کے نمائندے کریا واسم نے خبردار کیا کہ 1967ء میں اسرائیل نے جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا ان کی حالت ناگفتہ بہ ہے، کمیٹی میں ملائیشیا اور سنیگال کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ہمیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں دی اور ہم نے جو شہادتیں اکٹھی کیں وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے آنے والے لوگوں کے ذریعے حاصل کی ہیں۔

حماس نے غزہ کے حالات کو خطرناک قرار دیا ہے۔ حماس ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے کہا کہ غزہ کے حالات حادثے تک پہنچ چکے ہیں، مصر کو مکمل طور پر رفح سرحد کھولنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں، غیر منظم طریقے سے محدود وقت کے لیے رفح کراسنگ کھولنے سے حالات نہیں بدلیں گے بالخصوص طلبہ اور مریض بڑی پریشانی کا شکار ہیں۔ سامی ابوزھری نے رفح کراسنگ مکمل طور پر نہ کھولے جانے کی ذمہ داری فلسطینی صدر محمود عباس پر عائد کی۔

مختصر لنک:

کاپی