شنبه 03/می/2025

فلسطینیوں پر اسرائیل کے نوے فیصد حملے بلاالزام ہوتے ہیں

جمعرات 10-جولائی-2008

اسرائیل کے ایک انسانی حقوق سے متعلق ادارے ’’یش دین‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج، پولیس اور بہبودی آبادکاروں کے فلسطینی شہریوں پر نوے فیصد حملے بغیر الزام کے ہوتے ہیں-
 
اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرانوت‘‘ میں شائع رپورٹ میں انسانی حقوق کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کو فلسطینی شہریوں کے خلاف ملنے والی شکایات من گھڑت ہوتی ہیں- دس شکایات میں سے صرف ایک شکایت درست ثابت ہوتی ہے جبکہ باقی نو شکایات محض تنگ نظری اور دشمنی کا شاخسانہ ہوتی ہیں-

رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے سے اسرائیلی حکام کے پاس یہودی آبادکاروں نے دو سو پانچ شکایات درج کرائیں، جبکہ تفتیش کے بعد ان میں سے صرف تیرہ شکایات درست ثابت ہوئیں- دوسری جانب فلسطینی شہریوں کی جانب سے اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف درج کردہ شکایات کو جان بوجھ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے-
 
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے عائد کردہ الزامات بے بنیاد ہوتے ہیں- فلسطینی شہریوں کی جانب سے یہودی آبادکاروں کے خلاف بیشتر شکایات گھروں پر حملوں زمینوں پر قبضے، پھل دار درختوں کے کاٹنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی ہوتی ہیں جبکہ اسرائیلی شکایات میں فلسطینیوں کا ان کی آبادیوں میں داخلہ بنیاد بنایا جاتا ہے-

مختصر لنک:

کاپی