شنبه 03/می/2025

اسرائیلی وزیراعظم ایہوداولمرٹ نئے مالیاتی سکینڈل کی زد میں!

اتوار 13-جولائی-2008

اسرائیلی میڈیا اتوارکےروزوزیراعظم ایہوداولمرٹ کے خلاف مالی بدعنوانی کا نیا سکینڈل منظر عام پرلایا ہے جس کے بعد تجزیہ کاروں کے بقول ان کا سیاسی کیرئیرخاتمے کے قریب پہنچ گیا ہے.

موقر اسرائیلی اخبار یدیئیوت احرنوت کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ جب ایہود اولمرٹ مقبوضہ بیت المقدس کے مئیراورتجارت اورصنعت کے وزیر تھے توانہوں نے بارہ مواقع پرایک ہی دورے کی مختلف اداروں کی رسیدیں جمع کرائی تھیں اورایک لاکھ دس ہزارڈالرز کی رقم سرکاری خزانے سے وصول کی تھی.

اولمرٹ کے خلاف ذاتی دوروں پرسرکاری خزانے سے رقوم خرچ کرنے پر چار کیسوں کی تحقیقات زیرالتوا ہیں.مذکورہ اخبار کے ایک کالم نویس ناہوم برنیا نے لکھا ہے:”ایہوداولمرٹ کا دورختم ہو چکا،پراسیکیوٹراورپولیس ،تمام اس بات سے آگاہ ہیں.ایک ایسا شخص جو خود کو نظر انداز کئے جانے کا خواہاں ہے ،وہ ایہود اولمرٹ ہے”.

”ایہود اولمرٹ کو چاہئے کہ وہ دستبردار ہوجائے.اس ملک کو اب شیڈو کے بجائے ایک حقیقی حکومت کی ضرورت ہے”.ایک اوراخبار ماریف کے صفحہ اول پر بن کاسپٹ نے لکھا.ہارتزاخبارکے کالم نویس عامراورن نے لکھا کہ”اولمرٹ نے ہولوکاسٹ میں بچ جانے والوں ،زخمی بچوں اور فوجیوں کے بارے میں امریکا میں تقریر کے دوران ناجائزطور پر نفع کمایا.اپنے دوستوں کے نزدیک وہ بہت زیادہ سفر کرنے والا لیکن پولیس کے نزدیک وہ بالعموم جھوٹ بولنے والا شخص ہے ”.

اسرائیلی وزیراعظم کا مالی بدعنوانی کا نیا سکینڈل جمعہ کو ایک امریکی بزنس مین سے ناجائزطورہزاروں ڈالرزوصول کرنے کےالزام میں ان سےپولیس کی تیسری مرتبہ پوچھ گچھ کے دوروزبعد منظرعام پرآیا ہے.ایہود اولمرٹ سے اس الزام کی تحقیقات ہو رہی ہے کہ انہوں نے کروڑپتی امریکی بزنس مین مورس ٹیلنسکی 2006ء میں وزیراعظم بننے سے پہلے ڈالروں بھرے لفافے وصول کئے تھے.

مختصر لنک:

کاپی