اسرائیلی مغوی فوجی گیلاد شالیت کو اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے تابع دوگروپوں نے ایک غار میں بند کررکھاہے جس کے بارے میں حماس کی بڑی قیادت کو بھی علم نہیں ہے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق مصر میں جاری مذاکرات میں دو فرانسیسی وکیل سٹیفن زرفیف اور عمانوئیل النیت شامل تھے- انہیں بتایا گیا کہ گیلا دشالیت کو حماس کے دو گروہوں نے غار میں بند کررکھاہے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق مصر میں جاری مذاکرات میں دو فرانسیسی وکیل سٹیفن زرفیف اور عمانوئیل النیت شامل تھے- انہیں بتایا گیا کہ گیلا دشالیت کو حماس کے دو گروہوں نے غار میں بند کررکھاہے-
یہ دونوں گروپ ہمیشہ جگہیں تبدیل کرتے رہتے ہیں- ان کا بیرونی دنیا سے رابطہ نہیں ہے حتی کہ حماس کی قیادت کو بھی ان کی جگہ کا علم نہیں ہے جس کے باعث گیلاد شالیت سے رابطہ انتہائی خطرناک اور مشکل ہے –
انہوں نے مزید کہاکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کوششیں جاری ہیں- آئندہ ہفتے فریقین کے وفود کی قاہرہ آمد متوقع ہے- ان دونوں وکیلوں کے پاس فرانسیسی پارلیمنٹ کے 211ارکان کے دستخطوں والی یادداشت ہے جو مصر کے صدر حسنی مبارک کو پیش کی جائے گی- یادداشت میں اسرائیلی مغوی فوجی کی رہائی کی حمایت کی گئی ہے-