اسرائیل کی دائیں بازوکی جماعت لیکوڈ کے رہ نما بنیامین نیتن یاہو نے وزیراعظم ایہوداولمرٹ کی جماعت کادیما پارٹی کے ساتھ اتحاد کو مسترد کرتے ہوئے قبل ازانتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے.
اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ ”کادیما پارٹی کی قیادت کون کرے گا ،اس کے علی الرغم موجودہ حکومت کا مشن مکمل ہوچکا ہے”.انہوں نے یہ بیان ایہود اولمرٹ کے اس اعلان سے ایک روز بعد دیا ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ وہ ستمبر کے وسط میں نئی پارٹی قیادت کے انتخاب کے بعد اپناعہدہ چھوڑ دیں گے.
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ”اس حکومت میں ہر کوئی ناکامیوں کا ذمہ دار ہے.اب ہمیں عوام کو نئی قیادت کے انتخاب کا موقع دینا چاہئے”.اسرائیلی رائے عامہ کے ایک حالیہ جائزے کے مطابق نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی قبل ازوقت انتخابات میں کامیابی حاصل کر سکتی ہے.نیتن یاہو ایہوداولمرٹ کےفلسطینوں اور شام کے ساتھ امن مذاکرات کے مخالف ہیں.
نائب وزیر اعظم اور ایہود اولمرٹ کے معتمد خاص حائم رامون نےاسرائیل کے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ ”ان کے خیال میں نئے انتخابات کے انعقاد کے زیادہ امکانات ہیں”.اسرائیلی وذیراعظم ایہود اولمرٹ پر گزشتہ کئی ماہ سے ایک امریکی بزنس مین سے رشوت لینے کے جرم میں مستعفی ہونے کے لئے دباٶ ڈالا جارہاہے.تاہم وہ کسی غلط کاری کی تردید کرتے چلے آرہے ہیں اور گزشتہ روزانہوں نے کہا کہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے لڑیں گے.
وزیر خارجہ زیپی لیفینی اور وزیر ٹرانسپورٹ شاٶل مفازسمیت کادیما پارٹی کے چار وزراء نے 17 ستمبر کو پارٹی سربراہ کے انتخاب میں حصہ لینے کے لئے مہم شروع کر دی ہے.زیپی لیفینی کواب تک باقی چار امیدواروں پربرتری حاصل ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ وہ ایہود اولمرٹ کی جگہ پارٹی صدارت کےعہدے کے لئے منتخب ہوجائیں گی.