امریکا نے تین فلسطینیوں کو اعلی تعلیم کے لئے ملنے والے تعلیمی وظائف واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے. امریکی سفارتکار نے منگل کے روز بتایا کہ یہ اقدام ان طلبہ کے بارے میں "نئی معلومات” ملنے کے بعد کیا گیا ہے.
امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس اس سے قبل فل برائٹ اسکالرشپ حاصل کرنے والے تین فلسطینیوں کو غزہ سے باہر جانے کے لئے اسرائیل پر دباٶ ڈال چکی ہیں اور وہ اپنی ان کوششوں کو میڈیا میں حیلوں بہانوں سے نمایاں کرتی رہتی ہیں.
مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانے کے اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ ان طلبہ کے بارے میں ملنے والی معلومات کی بنا پر ہم نے عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے تعلیمی وظائف منسوخ کر دیے ہیں. سفارتکار نے طلبہ کے بارے میں ملنے والی معلومات کی نوعیت اور ذریعہ منظر عام پر نہیں لایا گیا.
زبیر ابو شعبان، فدا عبد اور اوسامہ داٶد نامی فل برائٹ اسکالرز کو باقاعدہ انٹرویوز اور فنگر پرنٹس لینے کے بعد امریکا میں تعلیم کے لئے گزشتہ ماہ وظائف جاری کر دیئے تھے. یہ کارروائی غزہ اور اسرائیلی سرحد پر واقع ایریز سرحدی چوکی پر سرانجام دے دی گئی.
فل برائٹ سکالر شعبان کا کہنا تھا کہ انہیں تیس جولائی کو ویزے دیئے گئے اور اب دو روز بعد انہیں بتایا جا رہا ہے کہ ان کے یہ ویزے قابل عمل نہیں رہے. انہوں نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ وہ امریکا سے الیکٹریک انجنیئرنگ میں اعلی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے. ویزوں کی منسوخی ان کے لئے ایک بڑے صدمے کی بات ہے. ہم اپنے بیگ تیار کر رہے تھے اور ہمیں یقین ہو چلا تھا کہ اب ہماری تعلیم کی تکمیل کی راہ میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی.
شعبان نے مزید بتایا کہ ان کا ایک ساتھی عبد، اردن کے راستے امریکہ روانہ ہو گیا تھا مگر اسے ائرپورٹ سے ہی واپس بھیج دیا گیا.
یہ تنیوں طلبہ ان سات فلسطینی خوش نصیبوں میں شامل تھے کہ جنہیں امسال فل برائٹ اسکالرشپ کے لئے منتخب کیا گیا. امریکا نے پہلے ان کے وظیفے اس بنا کر منسوخ کر دیئے کہ اسرائیل انہیں غزہ پر عاید پابندیوں کے باعث بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دے رہا تھا.
ذرائع ابلاغ میں اس صریح ناانصافی اور امتیازی سلوک پر شور شرابے کے بعد امریکا نے ان کے وظائف بحال کر دیے اور تل ابیب سے باقاعدہ درخواست کی وہ ان طلبہ کو غزہ سے باہر سفر کی اجازت دے. اسرائیل نے سات میں سے چار طلبہ کو مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانے آ کر ویزا لگوانے کی اجازت دے دی مگر سیکیورٹی وجوھات کو بنیاد بنا کر شعبان، عبد اور داٶد کو ویزا دینے سے انکار کر دیا گیا.