براعظم افریقا کے شمال مغربی ملک موریتانیہ میں فوج نے صدر سیدی محمد ولد شیخ عبداللہ کو ہٹاکر اقتدار پرقبضہ کر لیا ہے اور ایک فوجی حکمران کونسل بنانے کا اعلان کیا ہے.
صدر کی بیٹی امل منت شیخ عبداللہ نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ صدارتی سکیورٹی بٹالین بی اے ایس ای پی سے تعلق رکھنے والے سکیورٹی ایجنٹ بدھ کی صبح نو بج کر بیس منٹ پر دارالحکومت نواکشوط میں ان کی رہائش گاہ پر آئے اورکمانڈو،ان کے والد کو اپنے ہمراہ لے گئے.
سکیورٹی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق فوج نے دارالحکومت میں صدارتی محل سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا اور صدر سیدی ولد شیخ عبداللہ اور وزیراعظم یحییٰ ولد احمد وغف کو گرفتار کر لے گئی.
ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق فوجی وزیراعظم کے علاوہ وزیر داخلہ کو بھی گرفتار کر کے نامعلوم مقام کی جانب لے گئے .
اس سے پہلےموریتانیہ کی قومی خبر رساں ایجنسی میں بدھ کو شائع ہونے والے ایک فرمان کے مطابق صدر عبداللہ نے ملک میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظرآرمی چیف آف سٹاف جنرل محمد ولد شیخ محمد احمد غزونی اور صدارتی گارڈ کے سربراہ محمد ولدعبدالعزیز سمیت بعض سنئیرفوجی افسروں کوبرطرف کر دیا تھا.انہوں نے نئے آرمی چیف کا تقرر کیا تھا جس کے بعد فوجیوں نے صدارتی محل کا محاصرہ کر لیا اور سرکاری ٹیلی ویژن اورریڈیوکی نشریات معطل کر دی گئیں.
موریتانیہ کے فوجی افسروں نے ایک سٹیٹ کونسل قائم کردی ہے جو ملک کا انتظام وانصرام چلائے گی.العربیہ ٹی وی چینل کے مطابق صدر کے معزول کردہ فوجی افسر محمد ولد عبدالعزیز ریاستی کونسل کے سربراہ ہوں گے.
محمد ولد عبدالعزیز نے حکومت کاتختہ الٹنے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ سیدی عبداللہ اب ملک کےصدر نہیں رہے .انہوں نے فوجی افسروں کومعزول کرنے کے ان کے حکم نامے کو بھی کالعدم قرار دے دیا.
العربیہ ٹیلی ویژن چینل کے مطابق برطرف چیف آف سٹاف جنرل محمد ولد شیخ محمد احمد غزونی اور صدارتی گارڈ کے سربراہ محمد ولدعبدالعزیز صدر کے خلاف فوجی انقلاب کی قیادت کر رہے تھے.
صدر سیدی محمد ولد شیخ عبداللہ نے گزشتہ سال انتخابات میں کامیابی کے بعدفوج سے اقتدارحاصل کیاتھا جو 2005ء سے ایک پرامن فوجی انقلاب یا بغاوت میں صدرمعاویہ ولد سید احمد طہٰ کوہٹاکربرسراقتدار تھی.
صدر نے مئی 2008ء میں ملک میں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پرقابو پانے اورالقاعدہ کے حملوں کی روک تھام میں ناکامی کے بعد حکومت کوتبدیل کردیا تھا.لیکن نئی حکومت بھی عدم اعتماد کی تحریک پیش کئے جانے کے بعد بعد گزشتہ ماہ مستعفی ہوگئی تھی.
اس کے بعد حزب اختلاف میں شامل ترقی پسند جماعتوں کی یونین اور اسلام پسند جماعتوں کے بغیرحکومت بنائی گئی تھی.اس سے قبل یہ جماعتیں حکومت میں شامل تھیں.
صدر سیدی محمد ولد شیخ عبداللہ کے حامیوں نے دارالحکومت نواکشوط میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کیا اورانہوں نے صدر کے حق اور فوج کے خلاف نعرے بازی کی.پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس پھینکی اور انہیں زبردستی منتشر کردیا.