روس اور جارجیا کے درمیان جنوبی اوسیشیا میں گھمسان کی جنگ میں سینکڑوں شہری ہلاک ہو گئے۔ روسی فوج نے اوسیشیا کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق جارجیا کے جنوبی صوبہ اوسیشیا میں روس کی زیر سرپرستی علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔ جسے کچلنے کے لئے جارجین حکومت نے کارروائی کی تھی۔ جمعہ کے روز روسی فوج نے جارجیا پر حملہ کر کے اوسیشیا کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا ہے۔
اوسیشیا کے دارالحکومت میں سینکڑوں شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ روسی ٹینکوں کی اوسیشیا کی جانب پیش قدمی جاری ہے جبکہ جنگی طیاروں نے دارالحکومت تبلسی کے قریب ملٹری ایئربیس پر بمباری کی۔ متعدد عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
طیاروں کے کریلی کے مقام پر پولیس چوکی پر بھی بمباری کی۔ جارجیا کے وزیر داخلہ نے روس کے پانچ طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ روسی وزارت دفاع نے دس سے زائد روسی فوجیوں کی ہلاکت اور تیس کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی۔
لڑائی میں درجنوں جارجین فوجی بھی زخمی ہوئے۔ یورپین کمیشن کے ترجمان جان کلینسی نے جنوبی اوسیشیا میں جاری جنگ پر تشویش کا اظہار کیا اور فریقین سے جنگ بندی کی اپیل کی۔ وائٹ ہاؤس نے بھی فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔