اقوام متحدہ کے سکریٹریجنرل انتونیو گوٹیرس نے "اسرائیل” کے ہاتھوں قتل ہونے والے فلسطینی بچوںکی تعداد پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے مواخذے اور بچوں کے قتل پر صہیونیریاست کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
گوٹیرس نے اقوام متحدہکے سیکرٹری جنرل کی سالانہ رپورٹ میں بچوں اور مسلح تصادم سے متعلق، جس میں گذشتہ ایکسال کے دوران دنیا بھر میں ہونے والے تنازعات میں بچوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوںکوریکارڈ کیا گیا، میں
فلسطینی بچوں پر بار بار کیے جانے والے حملوں پر اسرائیل پرسخت اور غیر واضح طور پر تنقید کی۔
رپورٹ میں گذشتہ ایکسال کے دوران اسرائیلی قابض افواج کے جرائم کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں غزہ کی پٹیپر جارحیت بھی شامل ہے۔ اس جارحیت کے نتیجے میں بچوں سمیت بڑی تعداد میں فلسطینی شہریشہید ہوئے تھے۔
گوٹیرس نے کہا کہوہ قابض فوج کے ہاتھوں اور گنجان آباد علاقوں پر فضائی حملوں میں براہ راست بارود کےاستعمال اور ان خلاف ورزیوں کے لیے مسلسل جوابدہی کے فقدان پر فلسطینی بچوں کی ہلاکتاور زخمی ہونے کی وجہ سے حیران ہیں۔”
انہوں نے اسرائیلیافواج پر زور دیا کہ وہ فلسطینی بچوں کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدامات کرے اور بچوںکو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے سے گریز کرے۔
گوٹیرس نے اسرائیلسے مطالبہ کیا کہ وہ ہر اس معاملے کی تحقیقات کرے جس میں گولہ بارود استعمال کیا گیاہو۔ انہوں نے پہلی بار تسلیم کیا کہ "فلسطینی بچوں کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوںپر صہیونی ریاست کو جواب دہ ٹھہرانے کا کوئی منظم اقدام نہیں کیا گیا ہے۔