شنبه 03/می/2025

جارجیا سے روسی افواج کے انخلاء کا آغاز

اتوار 17-اگست-2008

روسی افواج کے کمانڈر نے کہا ہے کہ روسی افواج کا جارجیا سے انخلاء شروع ہو گیا ہے جبکہ تجزیہ کاروں نے ایک غیر متوقع تنازعے کے نتیجے میں جارجیا کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگارہے ہیں.

جارجیا کے مرکزی شہر گوری کے قریب اگلے مورچوں پر تعینات روسی افواج کے کمانڈر میجر جنرل وائچیسلاف بوریسوف نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ ”روسی فوج کے قافلے شنویلی سے واپس روس جارہے ہیں”.
انہوں نے کہا کہ”روسی صدر دمتری میدویدیف نے ہمیں انخلاء کا حکم دیا ہے اور اس وقت علاقے میں بڑی تعداد میں فوجی موجود ہیں”.

جارجیا کے ایک عہدے دار نے کہا ہے کہ روسی فوجیوں نے علاقے کو خالی نہیں کیا بلکہ اس کے بجائے انہیں علاقے میں دوبارہ تعینات کیا جارہا ہے .
درایں اثناء تجزیہ کاروں نے جارجیا کے صدر میخائل ساکشویلی کی جانب سے علیحدگے پسند علاقے جنوبی اوسیشیا میں فوجیں بھیجنے کے مضمرات کا اندازہ لگانا شروع کر دیا ہے.

”کسی کو بھی یہ اندازہ نہیں تھا کہ اس طرح ہوگااور پورے جارجیا میں انہیں بموں کا نشانہ بنایا جائے گا اور آدھے ملک پر قبضہ کرلیا جائے گا”.تبلسی سے تعلق رکھنے والے ایک سیاسی تجزیہ نگار ٹارنائیک شارشینڈز کا کہنا تھاجو جارجیا پر روس کے حملے کاحوالہ دے رہے تھے.

تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر ساکشویلی کے جنوبی اوسیشیا پر فوجی چڑھائی کے فیصلے سے نہ صرف ملک بحران کا شکار ہوگیا ہے بلکہ اس کی جنوبی اوسیشیا اور علیحدگی پسندایک اورعلاقے ابخازیہ میں جڑیں کمزور پڑ گئی ہیں اور اس سے جارجیا کی اپنے پورے علاقے پر کنٹرول کی امیدیں بھی معدوم ہوگئی ہیں.

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ تنازعے کے نتیجے میں جارجیا اپنا کتنا علاقہ گنوا بیٹھا ہے تاہم جنگ بندی معاہدے پر روسی صدر دمتری میدویدیف کے ہفتہ کو دست خط کرنے کے باوجود جارجیا کے کئی علاقوں میں روسی افواج موجود ہیں،جہاں ان کا کنٹرول ہے.

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معاہدے کی مبہم زبان کی وجہ سے ….جس میں روس کو جارجیامیں اضافی”سکیورٹی اقدامات” کی اجازت دی گئی ہے …..روس کو جارجیاکےعلاقے میں رہنے کا بہانہ مل جائے گا.

”جارجیا کو بنیادی طور جنگ بندی کے ایک رف مسودے کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا گیا تھا”.سٹاک ہوم میں قائم وسط ایشیا،کاکیشیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سوانتے کارنیل کاکہنا تھا.

انہوں نے کہا کہ ”روس واضح طورپر جنگ بندی معاہدے کی یہ تشریح کر رہا ہے کہ اسے جارجیا میں ہر کہیں جانے اور اس کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کا حق حاصل ہے”.

جمعہ کو جنگ بندی معاہدے پر دست خط کرنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ کندولیزارائس کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں جارجیا کے صدر میخائل ساکشویلی واضح طور ناراض اور غصے میں نظر آرہے تھے.

ہفتہ کے روز جارجیا کے وزیر اعظم لاڈوگورجینڈز نے بھی کہا ہے کہ تبلسی نے دباٶ کے تحت معاہدے پر دست خط کئے ہیں.انہوں نے کہا کہ”امن معاہدے پر دست خط ہمارے ملک میں رونما ہونے والے انسانی المیے کو بالائے طاق رکھ کر کئے گئے ہیں حالانکہ اسے ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے تھا.لیکن یہ امن کے حصول کے لئے دشوارگزاراور طویل راستے کی جانب پہلا قدم ہے”.

اس تنازعے سے قبل جارجیا کئی سال تک اپنے علیحدگی پسند علاقوں کوٹکڑوں میں واپس لینے کی کوشش کرتا رہا ہے .ابخازیہ اور جنوبی اوسیشیا 1990ء کے عشرے کے اوائل میں جنگ کے بعدجارجیاسے الگ ہوگئے تھے.اس جنگ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ مارے گئے اورہزاروں ہی بے گھر ہوگئے تھے.

مختصر لنک:

کاپی