ایران کا کہنا ہے کہ اس نے خلاء میں مصنوعی سیارچہ لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے راکٹ ’سفیر‘ کا کامیاب تجربہ کیا ہے جبکہ امریکہ نے اس قسم کے تجربات کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق تجربے کے دوران صرف راکٹ فائر کیا گیا جبکہ اس سے قبل ایرانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ مقامی طور پر تیار کیا گیا مصنوعی سیارچہ بھی خلاء میں بھیجا گیا ہے۔
ایرانی ٹی وی پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں راکٹ کو آسمان کی تاریکی میں گُم ہوتے دکھایا گیا ہے اور رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ ایک تجربہ تھا جو کامیاب رہا۔ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ راکٹ کی خلاء میں روانگی کے موقع پر ایرانی صدر محمود احمدی نژاد بھی موجود تھے۔
ایران کا خلائی پروگرام کئی برس سے جاری ہے اور اکتوبر 2005 میں ایک روسی ساختہ ایرانی مصنوعی سیارچے سینا۔1 کو روسی راکٹ کی مدد سے خلاء میں بھیجا گیا تھا۔
امریکہ نے ایران کی جانب سے خلاء میں راکٹ بھیجنے کے تجربے پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان گورڈن جان ڈروئی نے کہا ہے کہ’ ایران کی جانب سے راکٹوں کے تجربے تشویشناک ہیں اور اس کی نیت کے بارے میں مزید شکوک و شبہات کو جنم دیتے ہیں‘۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران کا یہ اقدام اور ممکنہ بیلسٹک میزائل پروگرام اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے حوالے سے ایران پر عائد ذمہ داریوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔