شنبه 03/می/2025

تہران، امریکہ اور اسرائیل کو حملے کا موقع نہ دے: مصر

پیر 18-اگست-2008

مصر نے کہا کہ ایران کو مغربی ممالک سے حیلے بہانے نہیں کرنے چاہئیں کیونکہ اس سے تہران کے نیوکلیئر پروگرام کے سلسلہ میں اس کے خلاف جنگ کا جواز پیدا ہو جائے گا- صدر مصر کے ترجمان سلیمان عود نے کہا کہ قاھرہ پرامن مقاصد کے لیے نیو کلیئر ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ایران کے حق کو مکمل تسلیم کرتا ہے-
 
انہوں نے سفارش کی کہ ایران کو اس کی نیو کلیئر سرگرمیوں کے مسئلہ پر بین الاقوامی برادری سے اور بھی زیادہ شفافیت پر مبنی اور لچکدار رویہ اختیار کرنا چاہیے- اقوام متحدہ کی نیو کلیئر نگر انکار ایجنسی نے یہ توثیق کی ہے کہ ایران نے یورینیم کو تین فیصد طاقتور بنادیا ہے اور وہ نیو کلیئر برقی پلانٹ تعمیر کرنے کے مؤقف میں آگیا ہے- امریکہ اور اسرائیل نے تاہم عدم پھیلائو معاہدہ پر دستخط کرنے والے اس ملک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ نیو کلیئر اسلحہ تیار کررہا ہے- ان دونوں قریبی حلیفوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ برقرار رکھا تو اس کی نیوکلیئر تنصیبات کو فوجی حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا-
 
ایران نے جولائی کے دوران مغربی ممالک سے بات چیت کی تھی اور یہ بات چیت ایران کی ایک تجویز پر مرکوز رہی تھی- اس بات چیت کے دوران اس بارے میں بطور خاص غور و خوض کیا گیا تھا کہ اگر ایران کو سیاسی اور معاشی فوائد فراہم کیے جائیں تو وہ ترغیبات سے متعلق اس مغربی پیکج کے عوض افزودگی کو ترک کردے گا- ایران نے جولائی کے اواخر کے دوران اپنا یہ مؤقف ظاہر کیا تھا کہ وہ بات جیت کا سلسلہ جاری رکھے گا-
 
اس نے وضاحت کی تھی کہ اس کا نیوکلیئر پروگرام پرامن ہے اور وہ اسے عدم پھیلائو معاہدہ کے تحت نیو کلیئر ٹیکنالوجی سے متعلق اس کے حق سے محروم کردینے سے متعلق کسی بھی تجویز کو قبول نہیں کرے گا- ایران کے اس بیان کے باعث یہ قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف مشترکہ فوجی حملے کا منصوبہ بنارہا ہے- مصر کے ترجمان نے بتایا کہ بعض ممالک جیسے امریکہ اور اسرائیل ایران کے ساتھ جنگ چاہتے ہیں، ایران کو ایسی صورتحال پیدا نہیں کرنی چاہیے کہ ان ممالک کو تہران پر حملہ کردینے کا جواز پیدا ہوجائے-

مختصر لنک:

کاپی