شنبه 03/می/2025

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی ریلی روکنے کیلئے کرفیو نافذ

اتوار 24-اگست-2008

بھارتی فوج نے کشمیری حریت پسندوں کی احتجاجی ریلی روکنے کے لیے اتوار کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا ہے اور کرفیو پر سختی سے عملدرامد کرانے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سیکورٹی اہلکار تعینات کردئیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دارالحکومت سری نگر اور بعض انتہائی حساس علاقوں میں گاڑیوں پر لگائے گئے لوؤڈ سپیکروں کے ذریعے لوگوں سے کہا جاتا رہا کہ کرفیو کا نفاذ کردیا گیا ہے لہذا وہ گھروں سے نہ نکلیں جبکہ آزادی پسند مسلمان خطے میں بھارتی تسلط کے خلاف مسلسل احتجاج کررہے ہیں اور گزشتہ دو ہفتوں میں 4 بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔

مقبوضہ وادی کشمیر کو مسلمانوں کے لیے آزاد ریاست بنانے کا ان کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے اوربھارت خطے میں اپنا تسلط برقرار رکھنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے مسلمان آزادی پسند نے اتوار کو ریلی کی کال دے رکھا تھا جسے ناکام بنانے کے لیے بھارتی فوج نے کرفیو نافذ کردیا ہے۔ اس احتجاجی ریلی کا اعلان ہفتہ کوکیا گیا جسے اتوار تک جاری رہنا تھا مگر بھارتی فوج نے اسے ناکام بنانے کے لیے وادی میں کرفیو نافذ کردیا ہے۔

 ہفتہ اور اتوار کی رات ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے اور مسلسل یہ نعرہ لگاتے رہے کہ "ہمیں آزادی چاہیے۔” ادھر بھارتی حکام نے کرفیو کے نفاذ کی وجہ یہ بتائی کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ احتجاج کے موقع پر مسلمان حریت پسند لیڈروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جائیگا اور ان کی حفاظت کے پیش نظر ہم نے کرفیو کے نفاذ کا اقدام کیا ہے کیونکہ امن وامان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

کشمیری راہمنا میرواعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ بھارت ہمارے پرامن احتجاج سے خوفزدہ ہے اس لیے اس نے ایسا قدم اٹھایا ہے۔ یاد رہے وادی میں حالیہ تشدد کے واقعات حکومت کی جانب سے وادی کشمیر میں ہندو عقیدت مندوں کو جگہ الاٹ کرنے کے فیصلے کے بعد شروع ہوئے جس پر مسلمانوں نے احتجاج کا کہ وہ اپنی سرزمین ہندوؤں کو نہیں دینے دیں گے۔

جون کے مہینے سے شروع ہونے والے تشدد کے ان واقعات میں ا ب تک 31 مسلمان شہید اور 3 ہندو مارے جا چکے ہین ان واقعات میں پولیس کی فائرنگ سے کشمیری رہنما شیخ عبدالعزیز بھی شہید ہو گئے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی