شنبه 03/می/2025

دارفرکے باغیوں نے فرانس جانے کے لئے سوڈان کا مسافر طیارہ اغوا کرلیا

بدھ 27-اگست-2008

دارفر سے تعلق رکھنے والے باغیوں نے سوڈان کا مسافر طیارہ اغوا کر نے کے بعد لیبیا کے ایک ائیرپورٹ پراتار لیاہے جس میں سو سے زیادہ مسافر سوار ہیں جبکہ لیبیا کے حکام اور ہائی جیکروں کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے.

سن ائیر کے بوئنگ 737 طیارے کو منگل کی شام دارفر کے سب سے بڑے شہر نیالا سے دارالحکومت خرطوم کے لئے پرواز کے تھوڑی دیر بعد اغواکر لیا گیا.لیبیا کے حکام نے طیارے میں ایندھن کی وجہ سے اسے ملک کے جنوب مشرق میں واقع کفرہ کے فوجی ہوائی اڈے پر اترنے کی اجازت دے دی .

سن ائیر کے ایگزیکٹو مینجر مرتضیٰ حسن نے بتایا ہے کہ لیبین حکام اور ہائی جیکروں کے درمیان بات چیت شروع ہوگئی ہے.خرطوم میں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ”فی الوقت ہمیں یہ معلوم نہیں ہے کہ انہوں نے طیارہ کیوں اغوا کیا ہے. اب تک ان کا صرف یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ انہوں نے خوراک اور ایندھن طلب کیا ہے اور وہ طیارے کو فرانس لے جانا چاہتے ہیں.انہوں نے بتایا کہ طیارے میں 95 مسافر اورعملے کے سات ارکان سوار تھے.

فوجی ائیر پورٹ کے ڈائر یکٹر خالد ساسیا نے بتایا کہ ہائی جیکروں نے فوری طورپرلیبیا کے حکام سے براہ راست بات چیت کرنے سے انکار کر دیا تھا.انہوں نے اپنا تعلق سوڈان کی لبریشن آرمی سے بتایا ہے جس کے جلا وطن رہ نما عبدالواحد محمد نور پیرس میں رہ رہے ہیں.

طیارے کے پائیلٹ نے ہائی جیکروں کی تعداد دس بتائی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس سے زیادہ بھی ہوسکتے ہیں اور وہ محمد نور سے رابطے میں تھے.خالد ساسیا نے لیبیا کی سرکاری نیوز ایجنسی جانا کو بتایا کہ ہائی جیکروں نے پیرس جانے کے لئے طیارہ دینے اور ایندھن کا مطالبہ کیا ہے جہاں وہ محمد نور سے ملنا چاہتے ہیں.

نور کا انکار

لیکن محمد نور نے،جن کا باغی گروپ دارفر کی دوبڑی تحریکوں میں سے ایک ہے،ہائی جیکنگ کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے.

نور نےپیرس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی تحریک کے ہائی جیکنگ کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی واضح طور پرتردید کی .انہوں نے کہا کہ ”ہم سوڈانی شہریوں کی زندگیوں کو کسی بھی صورت میں خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے سکتے”.

خالد ساسیا نے بتایا کہ ہائی جیکروں نے کسی بھی مسافر کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے اورطیارہ اترنے کے بعدسے انہوں نے اس کے دروازے بند رکھے ہوئے ہیں.

پائیلٹ نے بدھ کی صبح ائیر پورٹ حکام کو بتایا کہ طیارہ اغوا ہونے کے بارہ گھنٹے کے بعد طیارے کا ائیر کنڈیشننگ سسٹم جواب دے گیا ہے جس کی وجہ سے کئی مسافروں کی حالت بگڑ گئی ہے.سوڈانیز لبریشن آرمی کے کمانڈر ابراہیم الہلو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارے کی ہائی جیکنگ دارفر میں لڑائی میں دربدر ہونے والے افراد کے ساتھ حکومت کےناروا سلوک کا قدرتی ردعمل ہے.

انہون نے اے ایف پی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے پہوئے کہا کہ حکومت نیالا کے کیمپوں میں رہنے والے بے گھر افراد کے ساتھ جو کچھ کر رہی ہے یہ اس کا رد عمل ہے.پیر کو دارفر کے علاقے کلمہ میں سوڈان کی سکیورٹی فورسز نے ایک بڑے کیمپ پرہلہ بول دیا تھا اور پولیس اور کیمپ کے مکینوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن کی اقوام متحدہ کے امن مشن کے عملہ کے مطابق منگل کو تدفین کی گئی .

مختصر لنک:

کاپی