چهارشنبه 30/آوریل/2025

”ماضی دفن” کرنے کے لئے اطالوی وزیراعظم کا لیبیا کا دورہ

اتوار 31-اگست-2008

اطالوی وزیر اعظم سلویو برلسکونی نے کہا ہے کہ اٹلی لیبیا کے ساتھ نوآبادیاتی دور کے تنازعات کے خاتمے کے لئے آئندہ 25سال کے دوران 5ارب ڈالرز کی سرمایہ کرے گا.

برلسکونی نے یہ بات ہفتہ کے روز لیبیا کے بحر متوسطہ پر واقع شہر بن غازی کے دورہ کے موقع پر کہی جہاں وہ لیبین لیڈر کرنل معمر قذافی سے ملاقات کرنے والے ہیں اور لیبیا کے ساتھ دوستی اور تعاون کے ایک معاہدے پر بھی دست خط کریں کر رہے ہیں.

برلسکونی نے کہا کہ ”معاہدے کے تحت اٹلی لیبیا کو انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لئے اگلے 25 سال تک 20 کروڑ ڈالرز سالانہ امداددے گا”.

ایک لیبیائی اخبار”اویا”میں ہفتہ کو شائع ہونے والے انٹرویو میں اطالوی وزیراعظم نے کہا ”معاہدے سے ماضی کا صفحہ پلٹنے” میں مدد ملے گی.لیبیا نے 1951 ء میں اتلی سے آزادی حاصل کی تھی اور دونوں ملکوں نے معاہدے کی تیاری میں کئی سال صرف کئے ہیں جس میں کالونیل دور کے معاوضوں کی ادائی بھی شامل ہے.

”دوستی اور تعاون کے معاہدے سے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور سماجی شراکت داری کی نئی راہیں کھلیں گی اوردوطرفہ تعاون کو فروغ ملے گا”.برلسکونی نے اخبار کو بتایا.

لیبیا اور اٹلی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت لیبیا سے تیونس کی سرحد کے ساتھ ساتھ مصر تک ایک کوسٹل موٹروے تعمیر کی جائے گی جس کے لئے سلویوبرلسکونی نے 2004ء میں اپنی سابقہ حکومت کے دور میں طرابلس کے دورہ کے موقع پر فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا.

اطالوی وزیراعظم نے اس سے پہلے جون 2008ء میں لیبیا کا دورہ کیا تھااور صدر قذافی کے ساتھ ملاقات میں دسمبر 2007ء میں سمندر میں مشترکہ میری ٹائم گشت کے لئے طے پانے والے معاہدے پرعمل درآمد کے سلسلہ میں بات چیت کی تھی جس کا مقصد افریقہ سے یورپ جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کوروکنا ہے.

اٹلی اس معاہدے پر جلد عمل درآمد کے لئے زوردے رہا ہے کیونکہ ہزاروں غیر قانونی تارکین دشورگذار راستہ اختیار کرکے بحرمتوسطہ کے ذریعے یورپی ممالک پہنچ رہے ہیں.اس سے پہلے اس ماہ کے آغاز میں سلویو برلسکونی نے دوطرفہ تصفیہ طلب امور طے کرنے کے لئے لیبین وزیراعظم بغدادی محمودی سے اٹلی میں بات چیت کی تھی.برلسکونی ایک ایسے وقت میں لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے ایک ہزار کلومیٹر مشرق میں واقع بن غازی پہنچے ہیں جب کرنل معمر قذافی کے براسراقتدارآنے کی انتالیسویں سالگرہ بھی منائی جارہی ہے.قذافی یکم ستمبر1969 ء کو ایک انقلاب کے نتیجے میں اقتدار میں آئے تھے.

امریکا کی وزیر خارجہ کنڈولیزارائس بھی آئندہ ہفتے لیبیا کا دورہ کر رہی ہیں اور کسی اعلیٰ امریکی عہدے دار کا 1953ء کے بعد لیبیا کا یہ پہلا دورہ ہوگا.لیبیا ماضی میں سلطنت عثمانیہ کا حصہ رہا ہے .1911ء میں اس پر اٹلی نے قبضہ کر لیا تھا اور 1930ء میں اسے اپنی کالونی، نوآبادی بنالیا تھا.لیبیا نے 1951 ء میں آزادی حاصل کی تھی اوراپنی آزادی سے کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت فرانس اوربرطانیہ کے بھی زیر انتظام رہا تھا.

مختصر لنک:

کاپی