اسرائیلی حکومت کے مشیر برائے قانونی امور کے دفتر سے جاری ایک حالیہ رپورٹ میں وزیر مواصلات اور سابق آرمی چیف شائول موفازپر فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق سات سال قبل جب موفاز اسرائیلی فوج کے سربراہ تھے، انہوں نے غرب اردن میں یومیہ ستر فلسطینیوں کے قتل کے احکامات جاری کیے تھے- یہ رپورٹ اسرائیل کی تل ابیب میں قائم یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کی روشنی میں تیار کی ہے-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق سات سال قبل جب موفاز اسرائیلی فوج کے سربراہ تھے، انہوں نے غرب اردن میں یومیہ ستر فلسطینیوں کے قتل کے احکامات جاری کیے تھے- یہ رپورٹ اسرائیل کی تل ابیب میں قائم یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کی روشنی میں تیار کی ہے-
یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ کریسٹمیر نے حال ہی میں بتایا کہ ان کے دفتر کے بعض اہلکار اس رپورٹ کی تیاری میں شامل رہے ہیں- انہوں نے بتایا کہ چھ مئی سن دو ہزار ایک میں موفاز نے فوج میں شامل ’’سامرہ‘‘ طبقے کے یہودیوں سے ملاقات کی اور انہیں حکم دیا تھا کہ وہ روزانہ ستر فلسطینیوں کو قتل کر سکتے ہیں-