فلسطینی صدر محمود عباس کے صاحبزادےطارق عباس کے وکیل کریم شحادہ ایڈووکیٹ نے اسرائیلی ٹی وی چینل ۔ 1 کے خلاف ازالہ حیثیت عرفی کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی ٹی وہ چنیل ۔ 1 نے خبر دی تھی کہ فلسطینی صدر کے صاحبزادے اسرائیلی شراکت میں چلنے والی ایک ٹیلی کام کمپنی میں حصہ دار ہیں۔ اس کمپنی میں اسرائیل کے علاوہ کویت اور قطر سے تعلق رکھنے والے پارٹنرز بھی شریک ہیں۔
وکیل کریم شحادہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ان کا "لیومیٹ” نامی اسرائیلی ٹیلی کام کمپنی سے قطعی کوئی تعلق نہیں ہے۔ یاد رہے کہ کمپنی فلسطین کی سرکاری موبائل کمپنی "جوال” کے کاروبارہ کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔
عباس طارق نے اسرائیل پر بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔ ٹی وی کے اس بے سروپا پروپیگنڈے کے خلاف مقدمہ انہیں بینادوں پر قائم کیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزارت مواصلات کے ترجمان یخیل شعبی نے کہا کہ انہیں طارق عباس کی طرف سے لیگل نوٹس موصول ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ میری کسی اخبار سے کوئی بات نہیں ہوئی، اخبار نے ان سے غلط طور پر سب باتیں منسوب کر کے شائع کی ہیں۔
انہوں نے طارق عباس سے معذرت کی ہے کہ اگر اس جعلی خبر سے انہیں کوئی نقصان پہنچا ہو۔ طارق کے وکیل کا کہنا تھا کہ ابو مازن فیملی کا اس معاملے سے قریب یا دور کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ جنوری میں ایک خبر نشر ہوئی تھی کہ ابو مازن کے صاحبزادے مواصلات کے میدان میں کام کرنے والی ایک اسرائیلی کمپنی میں شراکت دار ہیں۔ اس کمپنی میں کویت اور قطر کے چند سرمایہ کار بھی موجود ہیں۔