شنبه 03/می/2025

11ستمبر حملوں کے ذمہ داروں کے تعین میں عدم اتفاق:سروے

جمعہ 12-ستمبر-2008

امریکا پر11ستمبر کے حملوں کے سات سال کے بعد بھی بیشتر لوگ اس بات میں یقین نہیں رکھتے کہ القاعدہ ان حملوں کی ذمہ دار ہے یا پھروہ حملوں کے ذمہ داروں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے.یہ بات بدھ کے روز جاری کئے گئے ایک عالمی سروے میں بتائی گئی ہے.

11ستمبر کے حملوں کے حوالے سے دنیا کے 17 ممالک میں سروے کیا گیا اور ان میں سے آٹھ ممالک کے لوگوں کی اکثریت اس بات میں یقین نہیں رکھتی کہ نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور واشنگٹن میں پینٹاگان کی عمارت پر حملوں کے پیچھے القاعدہ کاہاتھ کارفرماتھا.

لوگوں میں ان حملوں کے کسی دوسرے منصوبہ ساز کے بارے میں بھی کوئی اتفاق رائے نہیں پایا گیا جبکہ بیشتر ملکوں میں ایک قابل ذکر اقلیت نے ان حملوں کا بہ ذات خود امریکی حکومت اور بعض نے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا.

جن عرب اور مسلم ممالک میں سروے کیا گیا،ان کی اکثریت نے امریکی حکومت اوراسرائیل کو حملوں کا ذمہ دار قراردیا یاپھر ان کے پاس اس حوالے سے سوال کا کوئی جواب نہیں تھا.

اردن اور اسرائیل میں لوگوں کی بہت کم شرح اس بات میں یقین رکھتی ہے کہ القاعدہ نائن الیون حملوں کے پیچھے تھی.مصر کے 43 فی صد اور اردن کے 31فی صد لوگوں نے اسرائیل پر ان حملوں کا الزام لگایا.

دوسری جانب دوافریقی ملکوں کینیا اور نائجیریا کے بالترتیب 77 اور71 فی صد لوگوں کی رائے تھی کہ نائن الیون کے حملوں کے پیچھے اسامہ بن لادن کی تنظیم القاعدہ کا ہاتھ کارفرما تھا.

ورلڈاوپنیئن پول کے ڈائریکٹر سٹیون کل نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایاکہ” امریکا پر لوگوں کے اعتماد کی سطح سے اس بات کا بھی پتا چلتا ہے کہ وہ امریکی توضیحات کو کہاں تک قبول کرتے ہیں”.

انہوں نے کہا کہ امریکا سے متعلق احساسات اور حملوں کے پیچھے القاعدہ کے کارفرما ہونے کے بارے میں گہرا ربط پایاگیاہے اور امریکا کے دوست ممالک میں اس پر زیادہ یقین کا اظہارکیا گیا.

سٹیون کل نے نوٹ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں، جہاں مسلم گروپوں پر فوکس کیا گیا تھا،لوگوں کو اس نظریے کو قبول کرنے میں دشواری کاسامنا تھا کہ کوئی اسلامی گروپ اتنے بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعے کا ذمہ دار ہوسکتا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک میں لوگوں کے لئے اس نظریے کو تسلیم کرنا بہت مشکل تھا کہ کوئی مسلمان اس طرح کی کارروائی کرسکتا ہے.اس میں سب سے بڑا عامل شہریوں کی ہلاکتیں تھیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہے.

اس عالمی سروے میں اوسطاًہر چار میں سے ایک شخص یہ بات نہیں جانتا تھا کہ ان حملوں کا کس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے.اوسطاً46 فی صد نے القاعدہ ،15 فی صد نے امریکی حکومت اور سات فی صد نے اسرائیلی حکومت یا پھر دوسرے گروپوں کو ان حملوں کا ذمہ دار قرار دیا.

مختصر لنک:

کاپی