شنبه 03/می/2025

سوڈانی صدر کے وارنٹ گرفتاری کے جلد اجراء کا امکان نہیں،آئی سی سی

ہفتہ 13-ستمبر-2008

بین الاقوامی فوجداری عدالت آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹرنے کہا ہے کہ سوڈان کے صدرعمرالبشیر کے وارنٹ گرفتاری کے اجراء کے بارے میں فیصلہ کا وسط اکتوبر میں امکان نہیں اور اس حوالے سے فیصلہ بعد میں آئے گا.

آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر لوئی مورینو اوکیمپو نے جمعہ کو خبررساں ادارے رائیٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ”بالعموم جب جج ایک کیس کے جائزے کا عمل شروع کرتے ہیں تو وہ ہمیں سماعت کے لئے بلاتے اور مزید معلومات فراہم کرنے کا کہتے ہیں لیکن اس کیس میں ابھی انہوں نے یہ عمل شروع نہیں کیا”.

ان کا کہنا تھا کہ”میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا کہ اس میں کتنا وقت لگے گا اور جج کب فیصلہ کریں گے لیکن میرے خیال میں اکتوبر میں وارنٹ گرفتاری کے اجراء کا امکان نہیں ہے”.

سوڈان کے صدر عمر البشیر پر دارفور میں نسل کشی کی مہم کی منصوبہ بندی کا الزام ہے .دارفور میں خانہ جنگی 2003ء میں شروع ہوئی تھی اور اس کے دوران اب تک 35ہزار افرادلڑائی اورایک لاکھ کے قریب قحط سالی اور مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 25 لاکھ افراد اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبورہوگئے.

مورینواوکیمپو نے کہا کہ انہوں نے سوڈان اورعرب لیگ سے دارفورمیں ایک پناہ گزین کیمپ پر حالیہ حملے کی تحقیقات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا کہا ہے تاکہ اس بات کا تعین ہوسکے کہ یہ واقعہ اچانک رونما ہوا تھا یاپھر شہریوں کے خلاف تشدد کے نئے سلسلہ کا آغاز ہے.

سوڈانی فورسز نے جنوبی دارفور میں کلمہ کے پناہ گزین کیمپ پر 25 اگست کو حملہ کردیا تھا جس میں 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے.باغی رہ نماٶں نے الزام لگایا کہ سکیورٹی فورسز نے کیمپ کا محاصرہ کر کے اس کے اندرہتھیاروں کی تلاش کے لئے کارروائی کی تھی.

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ حملے بالعموم کیمپوں کے باہر کئے جاتے ہیں لیکن اس حملے میں کیمپ کو نشانہ بنایا گیا.سوڈانی حکومت اور فوجی حکام نے اس حملے کی تردید کی تھی.

مختصر لنک:

کاپی