روس کی ہنگامی صورت حال کی ترجمان آئیرینا اندریانوفا نے بتایا کہ مسافر طیارہ دارالحکومت ماسکو سے سائبیریا کے شہر پرم جا رہا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح سواتین بجے اپنی منزل سے تھوڑے فاصلے پرگر کر تباہ ہوگیا.
روس کی قومی فضائی کمپنی ایروفلاٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ” بوئنگ 737 میں عملہ کے چھے ارکان اور82 مسافر سوار تھے جن میں سات بچے بھی شامل تھے اور وہ تمام حادثے کا شکار ہوگئے ہیں.حادثے میں آذربائیجان کے نو،یوکرین کے پانچ اور فرانس ،سوئٹزرلینڈ،لٹویا،امریکا.جرمنی ،ترکی اور اٹلی کا ایک ایک شہری ہلاک ہوا ہے.
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ”طیارے کا اترتے ہوئے 11سومیٹر کی بلندی پرائیر کنٹرول روم سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا تھااوریہ پرم شہر کی حدود میں گرکر مکمل طور پر تباہ ہوگیا”.
روسی میڈیا کے مطابق تباہ شدہ طیارے کا ملبہ روس کی مرکزی شرقی غربی ریلوے لائن پرگرا جس سے اس کو نقصان پہنچا اور حادثے کے بعد ریلوے لائن کوریل گاڑیوں کی آمد ورفت بند کر دیا گیا ہے.
ماسکو سے تحقیقاتی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیںاورانہوں نے طیارے کا بلیک باکس قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہے جس کے بعد ہی طیارے کی تباہی کی وجوہات کا تعین ہوسکے گا. تاہم حکام نے کسی حملے یا تخریب کاری کے امکان کو مسترد کردیا ہے.
ایک خاتون عینی شاہد نے روسی ٹیلی ویژن چینل وستی 24 کو بتایا کہ ”طیارے سے فضا ہی میں آگ کے شعلے بلند ہورہے تھے وہ دھماکے سے پھٹ گیا”.گذشتہ سال روس میں 33 فضائی حادثے رونما ہوئے تھے جن میں 318 افراد ہلاک ہوگئے تھے.2005ء میں فضائی حادثات کی تعداد اس سے چھے گناکم تھی جس کی وجہ سے روس کی شہری ہوابازی کے بارے میں شدید تشویش کا اظہارکیا جاتا رہا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ عملے کی پیشہ ورانہ تربیت کے معیار میں کمی اورروس کے مسافر طیاروں کی ”ڈھلتی”عمر کی وجہ سے زیادہ فضائی حادثات پیش آرہے ہیں.
روس کے سیفٹی کمیشن نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ ملک کی بین الاقوامی پروازوں کی اوسط مدت 18 سال ہے اور اس کے علاقائی مسافرطیارے 30 سال پرانے ہیں.