نوجوانوں فلسطینی گلوکار یاسم قاسم اور محمد طورق لبنان میں واقع ایک مہاجرکیمپ کے ابھرتے ہوئے فنکار ہیں جو فلسطینیوں کے درمیان تشدداورپناہ گزین کیمپوں کی روزانہ کی سختیوں کے بارے میں گارہے ہیں.لیکن انہیں اپنے انداز میں یہ کام کرتے ہوئے سیاستدانوں اورمذہبی قائدین کے بارے میں کوئی شک نہیں ہوتا کیونکہ وہ ان کی مخالفت پرکمربستہ ہیں.
وہ خود کو ناقابل تسخیر آواز آئی وائس قرار دیتے ہیں اور وہ گانا گانے والے ان چند فلسطینی گروپوں میں سے ایک ہیں جو لبنان میں واقع فلسطینی کیمپوں اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے گذشتہ کچھ عرصہ کے دوران ابھرے ہیں.
18 سالہ طورق اور 19 سالہ قاسم نے انقلاب کے نام سے ایک گانا تیار کیا ہے جس میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان لڑائی ،اختلافات اور فلسطینی نصب العین کے حوالے سے ان کے موقف پر تنقید کی گئی ہے.
قاسم کا کہنا ہے کہ” انہیں انقلاب گانے پر کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھمکیاں دی گئی ہیں اوریہ کہا گیا ہے کہ ہم گانا گانا بند کردیں لیکن ہم اپنا کام جاری رکھیں گے”.