شنبه 03/می/2025

شاہ حسین کے ذاتی معالج نے اسرائیل سکونت اخیتار کر لی

جمعرات 18-ستمبر-2008

اردن کے آنجہانی بادشاہ حسین کے خاندانی معالج اور شام کی فرانسیسی نژاد خاتون اول اسماء اسد کے والد کے قریبی دوست ڈاکٹر رومیو فاخط نے گزشتہ دنوں اسرائیل میں سکونت اختیار کر لی۔

عبرانی اخبار "یدیعوت احرونوت” کے مطابق بہتر سالہ رمیو فاخط اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں متعدد عہدوں پر فائز رہے۔ وہ ایک طویل عرصہ لندن کے رائل بورٹن ہسپتال میں بطور ڈاکٹر خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔

لندن کے معروف طبی مرکز میں خدمات کی انجام دہی میں وہ اردن کے شاہ حسین کا علاج کرنے کے لئے اور بہت سی سرکردہ عرب شخصیات کا علاج کر چکے ہیں۔ اس طبی مرکز میں شام کے صدر بشار الاسد کی اہلیہ کے والد بھی ڈاکٹر تھے اور ان کی ڈاکٹر فاخط سے گہری دوستی تھی۔

ڈاکٹر رمیو فاخط بلجیئم کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ جرمن نازیوں کی جانب سے پرتشد کارراوئیوں سے تنگ آ کر انہوں نے برطانیہ میں سکونت اخیتار کر لی تھی۔

انہوں نے اردن کے شاہ حسین کو ایک” انتہائی وضعدار، نرم گو اور ماڈرن” شخصیت قرار دیا ہے۔ ڈاکڑ رومیو کے بقول شاہ حسین کو معلوم تھا کہ میں ایک یہودی طبیب ہوں، مگر میں نے اپنی پیشہ وارانہ خدمات ہمیشہ مذہب اور عقیدے سے ماورا ہو کر سر انجام دیں ہیں۔

ڈاکڑ رومیو کے مطابق نے مجھے سونے کے دو قلم تحفے میں دیئے جن پر شاہی خاندان کی تصویر بنی ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ، بقول ڈاکٹر رومیو، اپنی وفات تک شاہ حسین انہیں اپنے افراد خانہ کی تصاویر اور تحائف بطور تحفہ ارسال کرتے رہے ہیں۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر فاخط کے بشار الاسد کی اہلیہ کے خاندان سے بھی گہرے مراسم ہیں۔ شام کی خاتون اول اسما اسد کے والد شام سے لندن امراض قلب میں اعلی تعلیم کی غرض سےآئے جہاں ان کی دوستی ڈاکٹر فاخط سے ہو گئی۔ ڈاکٹر فاخط کا کہنا ہے کہ وہ شامی خاتون اول کو ان کی ولادت سے جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی اسرائیل سکونت اختیار کرنے سے ان کی سو سالہ زندگی کا ایک اہم باب بند ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر فاخط نے مزید انکشاف کیا کہ ان کے دادا اہارون، صہیونی فکر کے بانی بنیامین زیئف ہرٹزل کے دوست تھے۔ ان کے دادا اور متشدد خیالات کے حامل ہڑتزل نے ملکر اسرائیل کے لئے ایک فنڈ قائم کیا تھا، جس کا مقصد قیام اسرائیل کے بعد فلسطین سے ہجرت اختیار کرنے والے فلسطینیوں کی متروکہ املاک خریدنا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی